Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

26 - 65
 الحمو قال الحمو الموت (متفق علیہ)
’’حضرت عقبہ ابن عامرؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ اجنبی عورتوں کے نزدیک جانے سے اجتناب کرو (جبکہ وہ تنہائی میں ہوں) ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ حمو(دیوریعنی خاوند کے نامحرم رشتہ دار) کے بارے میں آپ ﷺ کا کیا حکم ہے؟ (یعنی ان کے لئے بھی ممانعت ہے) آپﷺ نے فرمایا ’’حمو‘‘ تو موت ہے۔ ‘‘
	حدیث مبارکہ کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح موت انسان کی ظاہری اوردنیوی زندگی کو ہلاک کردیتی ہے اسی طرح دیور بھی عورت کی دینی اور اخلاقی زندگی کو ہلاکت وتباہی کے راستہ پر ڈال دیتا ہے۔ اورعام طور پر لوگ غیر محرم عورتوں کے ساتھ دیور کے خلط ملط کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ‘حالانکہ حضورؐ نے اسے موت کی طرح خطرناک قرار دیا جس طرح بدنی ہلاکت تباہی کا سبب ہے یہی خطرہ خاوند کے نامحرم رشتہ دار خصوصاً دیور میں بہت زیادہ ہے‘ اسی طرح وقوع پذیر ہونے والے بدکاریاں آپ حضرات روزانہ ذرائع ابلاغ میں سنتے اورپڑھتے رہتے ہیں۔اسی وجہ سے فتنے سرابھارتے ہیں اور نفس برائیوں میں مبتلا ہوجاتاہے۔
خاتون زینت ِ خانہ یا رونق محفل:	
	مسلمان عورتوں نے حجاب کو عذاب کہہ کر اتار پھینکا تو وہ بے حمیت اور بے غیرت مردوں کے کھلونے بن گئے‘ عبرت کا مقام ہے کہ آج کی عورتیں برہنہ سر اور سینہ کھولے ہوئے آزادانہ بازاروں میں گھومتی پھرتی اور سیروتفریح ان کا اوڑھنا بچھونا ہے ‘ تیز خوشبو ‘ اسپرے ‘ ہونٹوں پر سرخی لگاکر نیم برہنہ حالت میں ہوٹلوں ‘ کلبوں اور سینماگھروں میں بنائو سنگھار کئے ہوئے مردوں کے شانہ بشانہ چلتی ہیں‘ رقص وسرود کی محفلوں میں برہنہ ہوکر ڈانس کرتی اور داد حاصل کرتی ہیں اور اس کے باوجود اپنے آپ کو مسلمان سمجھتی ہیں۔ دوسری طرف جس مسلمان عورت نے حجاب پہنا ہوتا ہے یا سکارف پہنتی ہیں‘ ان کو حقارت اور ذلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
محترم سامعین! امت مسلمہ کی تباہی اور ذلت کی اصل وجہ یہی ہے کہ وہ گناہ کو گناہ ہی نہیں سمجھتی بلکہ گناہ کو مختلف حیلوں اور بہانوں سے دین کا نام دے رہے ہیں‘ بے پردگی اوربدنگاہی کو گناہ ہی نہیں سمجھا جاتا۔ انسانی حقوق کے نام پر صنف نازک کو گلی کوچوں اور دفتروں کی زینت بنایا جارہا ہے ‘ آزادی نسواں کے نام پر پارلیمنٹ میںقراردادیں پاس کی جارہی ہیں۔ یہ ایک ایسے اسلامی جمہوری ملک کی حالت ہے جو لا الہ الا اللہ کے نعرہ پر معرض وجود میں آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہماری حفاظت فرماویں اور پردہ و دیگر اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی ہم سب مردوزن کو توفیق بخشیں۔آمین
       ؒ      ِ

Flag Counter