Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

22 - 65
ساتھ ایسے برتن جن میں شراب بنائی جاتی ہے ان کا استعمال بھی ناجائز قرار دیا گیا۔ تاکہ ان برتنوں کے دیکھنے سے ذہن شراب کی طرف نہ جاسکے کیونکہ شیطان تو ہروقت اس ٹوہ اور تاک میں رہتا ہے کہ مسلمان کو کس انداز میں صراط مستقیم سے ہٹا کر اللہ کے حکم کی نافرمانی اس سے سرزد ہو۔ 
دواعی زنا کی ابتداء بدنظری:
	اسی طرح زنا کو شرک کے بعد دوسرا بڑا گناہ کہا گیا اور ہر وہ حرکت خواہ فعلی ہو یا قولی بلکہ تمام دوا عی‘ وسائل اور ذرائع کا بھی سد باب فرمایا اس لئے خطبہ کے ابتداء میں ذکر کردہ آیت مبارکہ میں ایمان والوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی نظریں نیچے رکھیں اوراپنی اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں‘ چونکہ نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک خطرناک ترین اور زہر آلودہ تیر ہے جس کے ذریعے وہ انسانوں کو شکار کررہا ہے‘ شیطان بدبخت تو نہیں چاہتا کہ اس کا کوئی وارخطا ہوجائے اس نے اللہ کے سامنے شدومد سے حضرت انسان کو چاروں اطراف سے گھیرنے کا عزم کررکھا ہے۔
	سورہ اعراف میں آپ لوگ ابلیس کی سرتابی اور حکم خداوندی تعالیٰ سے عدولی سن چکے ہیں۔ شیطان جس کی تخلیق آگ سے ہوچکی تھی اللہ کے حکم پر آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا خدائی آرڈر سن کر نہ صرف سجدہ کرنے سے انکار کیا بلکہ تکبروحسد نے اسے واصل جہنم کردیا دربار الہٰی سے دھتکار نے پر آتش دشمنی میں جل کر کہنے لگا۔ ابلیس آدم کو سجدہ نہ کرنے پر نیچے گرایا گیا اور آدم علیہ السلام کوشیطان کی وسوسہ اندازی کے بدولت جنت سے علیحدہ ہونا پڑا ان واقعات سے ہر ایک کے دل میں دوسرے کی دشمنی کی جڑ زوروں پر شروع ہوئی ابلیس کہنے لگا بقول ارشاد ربانی :
قَالَ فَبِمَآ اَغْوَیْتَنِیْ لَاَقْعُدَنَّ لَھُمْ صِرَاطَکَ الْمُسْتَقِیْمَO ثُمَّ لَاٰتِیَنَّھُمْ مِّنْم بَیْنِ اَیْدِیْھِمْ وَ مِنْ خَلْفِھِمْ وَ عَنْ اَیْمَانِھِمْ وَ عَنْ شَمَآئِلِھِمْ وَ لَا تَجِدُ اَکْثَرَھُمْ شٰکِرِیْنَ  (الاعراف:۱۶۔۱۷)
’’بولا جیسا تونے مجھے گمراہ کیا ہے میں بھی ضرور بیٹھوں گا انکی تاک میں تیری سیدھی راہ پر۔ پھر ان پر آئوں گا ان کے آگے سے اورپیچھے سے اوردائیں سے اور بائیں سے اورنہ پائے گا تو اکثروں کوان میں شکرگزار ۔‘‘
	خلاصہ یہ کہ اللہ نے فرمایا نکل جا(جنت)سے مردود ہوکر اور جوکوئی ان میں تیری اتباع کرے گا تو میں ضرور بھردوں گا تم سب سے جہنم کو۔

Flag Counter