محمد اسلم ،مردان ۔منیب الرحمن،چارسدہ۔شکیل احمد بن نثار احمد،چارسدہ۔محمد نعمان،مردان۔حافظ فضل مالک، مردان۔ توصیف علی ،نوشہرہ۔محمد ارشاد ،بٹگرام ۔(۶)
٭ تخریج فتاویٰ حقانیہ: عبداللہ جان نوشہرہ ۔ اختر محمد، نوشہرہ ۔ محمد طیب بن مولوی عبدالستار ،وزیر ستان ۔نیاز محمد بن محمد شیر،صوابی۔عبدالجلال بن سالار خان،مہمند ایجنسی۔رفیق اللہ بن رومان خان،بٹگرام۔حمید اللہ بن عزیر الوہاب،دیر۔ معین الدین بن مولوی عزیز الدین،پشاور۔حمید خان بن محمد اسرار،چارسدہ ۔افتخار علی بن مراص خان ،مردان ۔(۷)
٭ تعویزات و عملیات کی شرعی حیثیت: محمد رضا، با جوڑ ٭ حلال و حرام آگاہی: جلال الدین بن اللہ زار،وزیرستان ٭ احکام مساجد: امجد علی شاہ بن نور حبیب شاہ ،نوشہرہ ٭ اہل سنت والجماعۃ کا مصداق: محمد اقبال،ٹیکسلا ۔
٭ بالوں کا شرعی احکام: حنظلہ ،مردان ٭ جدید طب و میڈیکل سائنس‘: ضیاء اللہ بن رومان خان،بٹگرام ۔
٭ پیشنگوئی وغیرہ کی شرعی احکام: محمد عمران بن میاں خان،مردان ۔
٭ تخریج احادیث ہدایۃ: منصور اللہ بن مولوی مغفور اللہ صاحب نوشہرہ ۔
٭ الجنایات: سلطان محمد بن تاج محمد،بونیر ٭ مضاربت: محمد اسامہ بن معین خان ،صوابی
٭ اصول الہدایۃ کفیل احمد بن عبدالحکیم ‘چارسدہ۔(۸)
__________________
حواشی
(۱) یہ وہ حضرات ہیں جنہوں نے فتاویٰ حقانیہ کی جمع و تخریج میں حصہ لیا اور بعد میں مولانا مفتی مختار اللہ حقانی کی محنت اور مزید کوشش سے فتاویٰ حقانیہ چھ جلدوں میں منظر عام پر آیا جو اس وقت ہر مکتبہ اور ہردارالافتاء کی زینت بنی ہوئی ہے۔
(۲)فقیہ العصر علامہ رشید احمد گنگوہی کے فتاویٰ ’’ فتاویٰ رشیدیہ‘‘ کی ترتیب وتخریج مفتی غلام قادر صاحب کے زیرنگرانی کی گئی ہے جو اب شائع ہوکر منظرعام پر آگئی ہے۔ (۳) حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحقؒ کے جامع ترمذی پر سیرحاصل بحثوں کی ترتیب وتخریج ہے جو حقائق السنن کے نام سے پہلی جلد شائع ہوگئی ہے۔ اورمزید ابواب پر کام جاری ہے۔
(۴) معاملات پر سلطنت عثمانیہ میں رائج قانون’’مجلۃ الاحکام‘‘ پر سلیم رستم باز کی شرح ’’شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے جس پر نظرثانی اور کمپوزنگ کا کام جاری ہے۔ (۵)مفتی اعظم ہند مولانا مفتی عزیزالرحمن صاحب کافتاویٰ ’’فتاویٰ دارالعلوم دیوبند‘‘ پر مفتی مختارا للہ صاحب کے زیراشراف تحقیق وتخریج اور مکررات کو حذف کرکے تقریباً یہ کام مکمل ہوچکا ہے اوردارالافتاء کے مکتبہ میں محفوظ ہے۔ (۶) مجتہد فی المسائل علامہ قاضی خان کا مشہور فتاویٰ ’’الفتاویٰ القاضی خان‘‘ جس کو فقہ حنفی میں ایک بنیاد کی حیثیت حاصل ہے چونکہ اصل کتاب عربی زبان میں ہے افادہ عام کے لئے مفتی غلام قادر صاحب کے زیراشراف ان حضرات نے اس کو عام فہم اور آسان اردو ترجمہ میں نقل کیا ہے جن کے مسودے دارالافتاء میں محفوظ ہیں۔ (۷) فتاویٰ حقانیہ کے شائع ہونے کے بعد دارالافتاء سے جاری ہونے والے مزید فتاویٰ جو ریکارڈ میں غیرمطبوع محفوظ چلے آرہے ہیں‘ ان پر تخریج و تبویب اور حذف مکررات کا کام ہوا ہے اور مزید فتائووں پر بھی کام جاری ہے۔ (۸) الہدایۃ میں جہاں جہاں لفظ ’’اصل‘‘ آیا ہے اس کا معنی و مراد اور اس کی بنیاد اور تشریح وتوضیح کی گئی ہے جو عنقریب شائع ہوکر منظر عام پر آئے گی۔