Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

43 - 65
ووٹرکیوں تھے ،بقیہ۴۸فیصد مصریوں کواسلام سے نفرت و وحشت رکھنے والی سیاسی پارٹیوں سے محبت کیوںتھی اور ان کے حق میں انہوں نے ووٹ کیوں دیا،اخوان کی تحریک جس کی پوری قیادت خالص تعلیم یافتہ ،سمجھ دار ،ہوش مند،حمیت پسندارکان پر مشتمل ہے اور جنہوں نے حسنی مبارک کو ہٹانے کے بعد بھی ایک سال تک نہایت اعتدال وتوازن کے ساتھ حکمرانی کی کوشش کی اور اپنے خالص اسلامی ایجنڈے کو حکمتاًنافذ کرنا تو دور کی بات اس کا اظہار کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا،اخوان جن سے محبت بقول مفکراسلام حضرت مولانا سیدابوالحسن علی ندویؒ ایمان کی علامت اور ان سے بغض ونفرت اسلام سے نفرت کے مترادف ہے ان کی جمہوری واسلامی قیادت سے عرب حکمرانوں کو تو خطرہ محسوس ہوا اور اپنی حکومت کو بچانے کے نشہ میں بعض عرب حکمرانوں نے اسلام دشمن قابض مسیحی ویہودی حکومت سے اپنے کووابستہ رکھ کر اخوان کی آڑ میں اسی اسلامی نظام سے بغاوت کا اعلان کیالیکن مسلم عوام کی ایک چھوٹی سی تعداد کو چھوڑ کر باقی عامۃ المسلمین نے اس کے گھمبیر نتائج کومحسوس کرنے کے باوجودعالم اسلام وعالم عرب میں کیوں چپ سادہ لی ،خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد ہمارے آباء واجداد ہی تھے جو ہم سے کم تعلیم یافتہ تھے اوربظاہربھولے بھالے سمجھے جاتے تھے لیکن ان کی فراست وبصیرت کی داد دیجئے کہ انہوں نے اس کے مضمرات کوسمجھ کر پورے عالم اسلام کو اسی وقت سرتاپااحتجاج بنادیا،برصغیر میں خلافت تحریک اسی پس منظر میں شروع ہوئی تھی،خلافت عثمانیہ کے زوال سے بھی بڑھ کر اخوان کی آڑ میں ایک کامیاب اسلامی سلطنت کے قیام کی کامیاب کوششوں کو ناکام کرنے کی اسلام دشمنوں کی ایک فیصلہ کن کوشش مصر میںہوئی ،لیکن افسوس دشمن کی منصوبہ بندی اور اس کے خلاف ان کی اس آخری کوشش کے نتائج کے سمجھنے کے بجاے مغرب ویورپ سے زیادہ اس کی مخالفت میں خود اپنے نظر آئے ،دراصل یہ اسی ملّی شعور کے فقدان یا کمی کا نتیجہ تھا،جس نے کہاسچ کہاتھا         اس گھر کو آگ لگ گئی         گھرکے چراغ سے 
ملت اسلامیہ میں نظرآنے والے اس ملی احساس کے فقدان اور بے ضمیری کے محرکات اور اسباب کا جب ہم جائزہ لیتے ہیں تو اس کابنیادی سبب موجودہ نصاب ونظام تعلیم نظرآتاہے ،پہلے وہی لوگ مغرب سے مرعوب اور دین بیزارہوتے تھے جو یورپ وامریکہ جاکروہاں کے نظام تعلیم سے وابستہ رہ کر واپس آتے،اب دشمنوں نے بڑی حکمت عملی اور عیاری سے اس نظام تعلیم کو مسلم ملکوں ہی میں اس طرح رائج کردیاہے کہ مسلمانوں کو احساس بھی نہیں ہوتاکہ وہ کس طرح غیر شعوری طور پر اس نظام تعلیم کی وجہ سے اپنے دین سے وابستہ رہنے کے باوجود اپنے مذہب پر خوداعتمادی کی دولت سے خاموشی سے محروم ہورہے ہیں،یہ ایک مستقل موضوع ہے جس پر انشاء اللہ آئندہ تفصیلی روشنی ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ 

Flag Counter