Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

23 - 65
ہو گا یہی کیفیت حیوانات کی بھی ہے ۔ ایک عمر رسیدہ اونٹ کو آپ بچہ کہہ سکتے ہیں ’’ خواہ مخواہ کسی اونٹنی کا بچہ ہو گا رحمت دو عالم ﷺ نے انسان کو تکلیف پہنچانے والے مذاق جو غیر مہذب ہو اس سے منع فرمایا ہے۔
ایذائے مسلم سے ممانعت:   ارشاد فرمایا :
	 عن ابن عباس عن النبیؐ قال لاتمار اخاک ولا تمازحہ ولا تعدہ موعداً فتخلفہ (رواہ الترمذی )  
	’’حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے آپ ﷺ نے فرمایا تم اپنے مسلمان بھائی سے جھگڑا نہ کرو نہ اس سے ایسا مذاق کر و جس سے اسکو اذیت پہنچے اور نہ ایسا وعدہ کرو جسکو پورا نہ کر سکو ۔ ‘‘
آج کا معاشرہ اور مذاق:
   اب آئیے دیکھیں آ ج کے معاشرہ میں ایک دوسرے کیساتھ مذاق کی کیا کیفیت ہے اور کلام پاک ہمیں کیا حکم دیتا ہے اللہ تعالیٰ اور رسول ﷺ نے تو بد تمیزی اور اخلاق سے عاری مذاق سے منع فرمایا مگر ہمارا معاشرہ مذاق میں اخلاق اور شرافت کے تمام حدود پھلانگ کر دوسروں کو ہر قسم پرذلیل کرنا مذاق کا شعبہ سمجھا جاتا ہے مذاق کے نام پر عزت دار اور باوقار شخص کی عزت کو تار تار کر کے ’’ عذر گنا ہ بدتراز گناہ‘‘کے طور پر کیا جاتا ہے اورپھر کہا جاتا ہے کہ میں تو مذاق کررہا تھا ۔ اس بدترین گناہ پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے ۔ 
خواتین اسلام اور تضحیک و مذاق :	
 محترم دوستو!  یہ بات یاد رکھیں کہ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کے خصوصیت کے ساتھ عورتوں کا ذکر فرما رہے ہیں حالانکہ قرآن کریم کے مخاطبین جس طرح مومن مرد ہیں اسی طرح مومن عورتیں بھی داخل ہیں مگریہ بیماری مردوں کے نسبت عورتوں میں زیادہ اور انتہائی مہلک ہے اسلئے تاکید کیلئے عورتوں الگ ذکر فرمایا۔ علماء نے لکھا ہےکہ اس آیت مبارکہ میں عورتوں کو الگ ذکر فرما کر رب العزت یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مردوں کی محفل الگ اور عورتوں کی محفل الگ ہوگی مرد اور عورتوں کا اختلاط خلاف شریعت ہے جیسے کہ آج کل کسی مسلمان مرد و عورت کا فرق ختم کر کے شادی ہو یاغمی ، تعلیمی ادارے ہوں یا جلسے و جلوس ، کالج ہو یا دفتر دیگر ادارے ان دونوں صنفوں کے افتراق اور الگ الگ رہنے کو آزادی نسواں کے خلاف اور بے حیائی اور آوارگی پھیلانے کیلئے اسکی مخالفت پرڈٹے ہوئے ہیں۔ 
رب ذوالجلال اس بے حیائی سے تمام امت کو بچا کر قرآن کریم کے احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما ویں وقت کی کمی کیوجہ سے آیت کریمہ کے ممنوعہ امور میں سے ایک یعنی مذاق کا ذکر ہو انشاء اللہ اور آئندہ مجلس میں ایک دوسرے کو طعنے دینے اور کسی شخص کو برے نام سے پکارنے کے موضوع پر عرض کرنے کی کوشش کرونگا۔ 

Flag Counter