Deobandi Books

ماہ محرم کے فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

2 - 18
عاشورا کا روزہ رکھنا مکروہ ہے۔ پہلے یہ جزئیہ میری نظر سے نہیں گزرا تھا اس لئے میں محرم کے ایک روزہ کو مکروہ نہیں کہتا تھا۔ اب چونکہ یہ جزئیہ میری نظر سے گزرا ہے اس لئے میں اپنے قول سے رجوع کرتا ہوں اور محرم کے صرف ایک روزہ رکھنے کو مکروہ کہتا ہوں۔ باقی یہ جو مشہور ہے کہ ایک روزہ رکھنا مطلقاً مکروہ ہے سو یہ شہرت خلاف اصل ہے۔ ایک روزہ رکھنا مطلقاً مکروہ نہیں ،اس کراہت میں صرف عاشوراء کی تخصیص ہے تمام زمانوں کو عام نہیں۔ یہ روزہ کے متعلق تحقیق تھی۔
جس نے کسی قوم کی مشابت اختیار کی وہ اسی قوم میں شمار ہوگا
دوسری بات یہ سمجھئے کہ جس زمانہ میں طاعت کی فضیلت زیادہ ہوتی ہے اس زمانہ میں معصیت کی عقوبت(سزا) بھی سخت ہوتی ہے۔ اس لئے اس زمانہ میں بدعات وغیرہ سے سخت احتراز (پرہیز) لازم ہے۔ مثلاً بعض لوگ اس زمانہ میں تعزیہ وغیرہ کی رسمیں کرتے ہی جو بے اصل ہیں۔ اور بعضے لوگ جو ذرا مہذب ہیں وہ ا س سے تو بچتے ہیں مگر مجالس میں جو کہ اس زمانہ میں ہوتی ہیں شرکت کرتے ہیں۔ مَیں اس وقت ان لوگوںکو نہیں کہتا جن کے مشرب اور مذہب میں یہ مجالس محبوب ہیں میرا خطاب صرف اہل سنت والجماعت سے ہے۔ اور گو اس شرکت میں اہل سنت والجماعت کے عقائد تو عام طور سے وہ نہیں ہوتے جو شیعہ کے ہوتے ہیں بلکہ کوئی تماشہ کی نیت سے چلا جاتا ہے،کسی کو وہ لوگ خود بلاتے ہیں اس لئے مروت سے چلا جاتا ہے۔ بعضوں 
Flag Counter