Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

41 - 42
سے کسی کو نہ دیا ہو گا، چنانچہ جب وہ شخص مر گیا تو اس کے بیٹوں نے اس کی وصیت کے مطابق عمل کیا (کہ اس کو جلا کر آدھی راکھ جنگل میں اڑا دی اور آدھی راکھ دریا میں بہا دی) اللہ تعالیٰ نے دریا کو (اس کی راکھ جمع کرنے کا حکم دیا اور اس نے وہ راکھ جو اس کے اندر تھی جمع کی اور جنگل کو حکم دیا اور اس نے بھی جو راکھ اس کے اندر تھی جمع کی) جب دریا اور جنگل نے اس کے اجزاء جمع کر لئے تو اس شخص کو ان اجزاء سے استوار کر کے حق تعالیٰ کے سامنے پیش کیا گیا، حق تعالیٰ نے پوچھا کہ تم نے ایسا کیوں کیا تھا؟ اس نے جواب دیا کہ پروردگار! تیرے خوف سے، تو حقیقتِ حال کو خوب جانتا ہے اللہ تعالیٰ نے یہ سن کر اسے بخش دیا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter