Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

19 - 42
ابراہیم علیہ السلام (تفسیر کبیر  ٨/١٥٧،١٥٨)
نمروذ اور اس کی قوم نے جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلانے کا اتفاق کر لیا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کو پکڑ کر ایک گھر میں قید کر لیا اور جلانے کے لئے پتھروں کی ایک عمارت بنائی جیسے ارشاد باری تعالیٰ ہے (قالوا ابنوا لہ بنیا ناً فالقوہ فی الجحیم) ''لوگوں نے کہا: اس کے لئے ایک عمارت بنائو اور اس کو آگ میں ڈال دو'' پھر انھوںنے بہت بڑی تعداد میں لکڑیاں جمع کیں، یہاں تک کہ اگرکوئی عورت بیمار ہوجاتی تو یوں نذر مانتی کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے صحت دی تو میں ابراہیم (علیہ السلام کو جلانے) کے لئے لکڑیاں جمع کروں گی، چالیس دن تک حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لئے جانوروں پر لکڑیا ں جمع کرتے رہے پھر اس میں آگ لگا دی جب آگ کے شعلے بلند ہوئے تو آگ اتنی شدت اختیار کر گئی کہ اگر کوئی پرندہ انتہائی بلند پرواز سے بھی گزرتا تو جل کر راکھ ہو جاتا پھر انھوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو پکڑ کر اور پتھروںکی اس عمارت کے اوپر لا کر قید کر دیا اور ایک منجنیق بنا کر ابراہیم علیہ السلام کو باندھ کر اس میں ڈال دیا تو اس وقت آسمان و زمین اور اس میں رہنے والے فرشتوں نے یکبارگی چیخ ماری کہ اے ہمارے پروردگار! زمین میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے علاوہ تیری عبادت کرنے والا کوئی نہیں اور وہ آپ کی خاطر آگ میں جلائے جارہے ہیں آپ ہمیں ان کی مدد کرنے کی اجازت دیں.... اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا : اگر حضرت ابراہیم علیہ السلام تم میں کسی ایک سے مدد کا طلب گار ہے تو ضرور اس کی مدد کرو اور اگر وہ میرے علاوہ کسی اور کو نہیں پکارتا تو میں اسے اچھی طرح جانتا ہوں اور میں اس کا دوست ہوںلہٰذا اس کو اور مجھے اکیلا چھوڑ دو، جب انھوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے کا ارادہ کیا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس ہواؤں کا فرشتہ آیا اور کہنے لگا کہ اگر آپ چاہیں تو میں آگ کو ہوائوں میں اڑا دوں، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا مجھے آپ کی ضرورت نہیں … پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا اور یہ دعا مانگی: اے اللہ! آپ آسمانوں میں اکیلے ہیں اور میں زمین پر اکیلاہوں، زمین میں میرے علاوہ آپ کی عبادت کرنے والا کوئی نہیں ہے، آپ ہی میرے لئے کافی ہیں اور آپ ہی بہتر کارساز ہیں۔ اور ایک روایت میں ہے کہ جب ان کو آگ میں ڈالا جانے لگا تو یہ دعا مانگی ''لا الہ الا انت سبحانک رب العلمین لک الحمد و لک
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter