Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

18 - 42
خازن الریاح فقال: ان شئت طیرت النار فی الھوائ؟ فقال ابراہیم علیہ السلام: لا حاجة بی الیکم، ثم رفع رأسہ الی السماء و قال: (اللھم أنت الواحد  فی السمائ، و أنا الواحد فی الأرض، لیس فی الأرض أحد یعبدک غیری، أنت حسبنا و نعم الوکیل۔ و قیل: انہ حین ألقی فی النار قال: (لا الہ الا أنت سبحانک رب العالمین، لک الحمد، و لک الملک، لا شریک لک ) ثم وضعوہ فی المنجنیق و رموا بہ النار، فأتاہ جبریل علیہ السلام و قال: یا ابراہیم ہل لک حاجة؟ قال: أما الیک فلا؟ قال: فاسأل ربک، قال: حسبی من سؤالی علمہ بحالی۔ فقال اللہ تعالیٰ: (یا نار کونی برداً وسلاماً علی ابراھیم) و قال السدی: انما قال ذلک جبریل علیہ السلام، قال ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما فی روایة مجاہد: و لو لم یتبع برداً سلاماً لمات ابراہیم من بردھا، قال: و لم یبق یومئذ فی الدنیا نار الا طفئت، ثم قال السدی: فأخذت الملائکة بضبعی ابراہیم و أقعدوہ فی الأرض، فاذا عین ماء عذب، و ورد أحمر، و نرجس، و لم تحرق النار منہ الا وثاقہ، و قال المنھال بن عمر و: أخبرت أن ابراہیم علیہ السلام لما ألقی فی النار کان فیھا اما أربعین یوماً أو خمسین یوماً، و قال: ما کنت أیاماً أطیب عیشاً منی اذ کنت فیھا، و قال ابن اسحق: بعث اللہ ملک الظل فی صورة ابراہیم، فقعد الی جنب ابراہیم یؤنسہ، و أتاہ جبریل بقمیص من حریر الجنة، و قال: یا ابراہیم! ان ربک یقول: أما علمت أن النار لا تضر أحبابی، ثم نظر نمروذ من صرح لہ و أشرف علی ابراہیم فرآہ جالساًفی روضة، و رأی الملک قاعداً الی جنبہ و ما حولہ نار تحرق الحطب، فناداہ نمروذ: یا ابراہیم! ہل تستطیع أن تخرج منھا؟ قال: نعم قال: قم فاخرج، فقام یمشی حتی خرج منھا، فلما خرج قال لہ نمروذ: من الرجل الذی رأیتہ معک فی صورتک؟ قال: ذاک ملک الظل أرسلہ ربی لیؤنسنی فیھا۔ فقال نمروذ: انی مقرب الی ربک قرباناً لما رأیت من قدرتہ وعزتہ فیما صنع بک۔ فانی ذابح لہ أربعة آلاف بقرة، فقال ابراہیم علیہ السلام: لا یقبل اللہ منک ما دمت علی دینک، فقال نمروذ: لا أستطیع ترک ملکی، و لکن سوف أذبحھا لہ، ثم ذبحھا لہ و کف عن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter