ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
کرایہ کی مرثیہ خوانی 41 ـ فرمایا فصبہ بڈولی جو اب جمنا میں تباہ ہو گیا ہے ( یہ ضلع مظفر نگر میں ہے ) وہاں کے ایک رئیس شیعی دلی سے محرم کے زمانہ میں ایک مرثیہ خوان کو بلایا کرتے ـ جو محض روپے لینے کے لئے شیعی تھے ـ وہ علی الاعلان کہتے تھے کہ ان لوگوں کی قسمت میں یہی رونا ہی رونا ہے مر موقع پر مجلس کرتے ہیں اور ہر مجلس میں روتے ہیں پس کسی کے بچہ ہو جب روتے ہیں کوئی مرے جب روتے ہیں ـ شادی ہو جب روتے ہیں ـ ڈاک کے جواب میں جلدی 42 ـ ڈاک آئی تو جوابات لکھنے شروع فرما دیئے اور فرمایا خطوط کا جواب رفع انتظار کے لئے جلدی ہی لکھ دیا کرتا ہوں ـ حتی کہ جن سے کچھ اختلاف بھی ہے ان کے لئے بھی جلدی ہی جواب لکھنے کو جی چاہتا ہے ـ مریل ٹٹو کی سواری پر عزت کے ساتھ تھکنا ہے 43 ـ حضرت گنگوہی کے یہاں مولوی احمد علی جو بہشتی زیور کے ابتدائی مصنف ہیں حاضر ہوئے ـ جب وہاں سے چلنے لگے تو ٹٹو کرایہ کا تلاش کیا مگر نہیں ملا تو حضرت مولانا نے فرمایا کس فکر میں پڑے ہو پیادہ چلے جاؤ ـ گو تھکو گے ضرور مگر یہاں کے ٹٹو پر جانے سے بھی تھکو گے صرف فرق اتنا ہے کہ ٹٹو پر تو عزت سے تھکو گے اور ویسے ذرا ذلت سے ـ کیونکہ کرایہ کے ٹٹو ایسے ہی ملتے ہیں جن کو ہانکنا اور مارنا بہت زیادہ پڑتا ہے ـ ایسے ہی چھتری بھی کہ آدمی بھیگتا تو اس میں بھی ہے مگر یہ فرق ہے کہ چھتری میں عزت سے بھیگتا ہے اور ویسے ذلت سے ـ لطیفہ 44 ـ فرمایا ایک مسافر کا بلی صاحب سردی میں صرف پوستین پہنے ہوئے تھے اور کچھ نہ تھا جاڑا لگا تو اللہ کا واسطہ دے کر کہا کہ چلا جا مگر وہ نہ گیا رسول کا واسطہ دے کر کہا کہ چلا جا مگر وہ نہ گیا کسی