ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
پہلے لکھنؤ حاضر ہو جاؤں مولانا جمیل احمد صاحب نے حضرت سے اس اطلاع کی اجازت طلب کی ـ حضرت نے فرمایا ان سے راحت تو ہر قسم کی ملتی ہے مگر اطلاع اس لئے مناسب نہیں کہ وہ تکلف سے کام لیتے ہیں یعنی آمد و رفت کا کرایہ مجھ سے نہیں لیتے اس سے شرم آتی ہے اور گرانی ہوتی ہے کیا الیکشن نفس شکنی کا ذریعہ ہے 125 ـ فرمایا ایک صاحب مبتلائے الیکشن کہتے تھے کہ الیکشن میں نفس خوب شکستہ ہوتا ہے کہ ووٹوں کی خاطر ہر کہ ومہ کی جا و بیجا خوشامد کرنا پڑتی ہے انہوں نے اپنے نزدیک الیکشن جیسی لغو حرکت کی خوب توجیہ کی میں نے کہا کہ جناب یہ شکستگی بھی نفس کے موٹا کرنے کے لئے ہوتی ہے کہ چند روز کی خوشامد اور تواضع سے ایک دراز مدت تک عزت کی کرسی پر بیٹھنا نصیب ہو گا اور ایک گونہ حکومت رہے گی ـ پھر جن لوگوں کی کل خوشامد کرتے پھرتے تھے کامیابی کے بعد ان سے سیدھے منہ بات بھی نہیں کرتے کیا شکستگی اسی کو کہتے ہیں ـ اسٹیشن پر وقت سے پہلے پہنچنا احتیاط ہے 126 ـ فرمایا سفر کے لئے اسٹیشن پر وقت سے پہلے پہنچنا اچھا اور احوط ہے گو وہاں انتظار میں بیٹھنا ہی پڑے اسی میں راحت ہوتی ہے ـ دیر کر کے جانے میں بعض اوقات عوارض کے پیش آنے سے پریشانی کا سامنا ہوتا ہے ـ بعض مرتبہ گاڑی بھی چھوٹ جاتی ہے ایک مرتبہ میں دہلی سے روانہ ہونے کو تھا ـ میں نے میز بانوں سے تقاضا کیا کہ اسٹیشن کے لئے سواری کا انتظام کر دیا جائے سب لوگ کہنے لگے کہ موٹر پانچ منٹ میں پہنچا دے گا ـ ہم وقت سے پندرہ منٹ پیشتر چلیں گے مگر میرے اصرار پر پندرہ منٹ سے بہت پہلے روانہ ہوئے جب جمنا کے پل پر پہنچے تو سامنے ایک چھکڑا جا رہا تھا اور برابر میں اس نے نکلنے کا راستہ نہیں دیا ـ بگل بجایا آوازیں دیں لیکن اس نے ایک نہیں سنی اور ہنستا رہا بالکل بیچوں بیچ چلتا رہا ـ اس کش مکش میں خوب کافی دیر لگ گئی ـ اس وقت میں نے کہا اس معاملہ میں آپ کو انگریزوں کی تقلید نہ کرنا چاہئے ـ اگر اس وقت کسی انگریز کا موٹر ہوتا تو فورا چھکڑے کو ایک جانب کر کے راستہ دے دیا جاتا ـ غرض بدقت تمام گاڑی ملی سر سید احمد