ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
تبرا بازی 67 ـ فرمایا کانپور میں ایک شیعی نے اپنی مذہبی مجلس منعقد کی اور اس میں حضرات صحابہ اور اکابر سلف کے ساتھ زندہ مشہور سنیوں پر بھی تبرا کیا ـ اس مجلس کے متعلق ایک سنی منصرم نے واقعہ سن کر بانی مجلس سے کہا افسوس ہے کہ آپ کی مجلس میں اس قسم کا تبرا کیا گیا ـ وہ فورا حسب عادت قسم کھا کر بولے کہ منصرم صاحب واللہ آپ پر بالکل تبرا نہیں کیا گیا ـ منصرم صاحب نے فرمایا اب تو مجھے اور زیادہ شکایت ہے کہ مجھ کو سنی نہیں خیال کیا گیا اور مجھ پر نہیں کیا گیا ـ تو اس کا کھلا ہوا یہی مطلب ہے کہ مجھ کو اہلسنۃ والجماعتہ کے زمرہ سے علیحدہ سمجھا گیا ـ اختلاف مسلک منافی محبت نہیں 68 ـ فرمایا مولانا فیض الحسن صاحب سہارنپوری مشہور ادیب کا مشرب ہمارے اکابر کے مسلک معتدل سے کسی قدر جدا تھا ـ لیکن باوجود اس کے ان کو ہمارے اکابر سے بہت محبت تھی ـ دیکھئے پہلے بزرگوں میں اختلاف مشرب و مسلک کے ساتھ بھی باہمی تعلقات خوشگوار ہوتے تھے ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرتے تھے اور ایک آج کل کے لوگ ہیں کہ اتحاد مشرب و مسلک کے باوجود بھی آپس میں محبت نہیں تعلقات میں شگفتگی نہیں ـ دیکھنا رشک اس کی محفل کا ایک کو ایک کھائے جاتا ہے مولانا فیض الحسن صاحب ہمارے اکابر کے باہم اختلاف و اتفاق پر مزاحا فرمایا کرتے تھے ان وہابیوں میں اتفاق و اتحاد بہت ہے اور یہ سب برکت ان بڑے میاں کی ہے ـ یعنی حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی قدس اللہ سرہ العزیز کی ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ مولانا فیض الحسن صاحب سماع پر بھی نکیر نہ کرتے تھے اسکے علاوہ بعض دوسرے مسائل میں بھی ہمارے اکابر اور ان کا اختلاف تھا مگر ہمارے بزرگوں کی رائے ان کے متعلق اچھی تھی ـ حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ سے ان کے متعلق دریافت کیا گیا ـ مولانا نے فرمایا بھائی مولوی فیض الحسن کا ظاہر برا ہے اور باطن اچھا ہے اور ہمارا باطن برا ہے اور ظاہر اچھا ہے ـ