ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
وہاں ایسا کیوں نہ ہوا ۔ تو میں کہتا ہوں کہ جب خیال سے ایسا اثر ہوتا ہے تو واقعیت کا اثر کیوں نہ ہوگا ۔ بعض بزرگوں کے سامنے بادشاہوں کو بھی ہمت نہیں ہوئی ۔ کیا بات ہے کون سالاؤ لشکر ہوتا تھا انکے پاس ۔ ایک شخص کہتے تھے کہ گلاوٹھی کا قصہ ۔ وہاں ایک نقشبندی بزرگ تھے ۔ میں نے بھی زیارت کی ہے بہت سادگی کے ساتھ رہتے تھے ۔ ان کے ایک دوست بیان کرتے تھے ۔ کہ وہ ایک مرتبہ چلے جاتے تھے ۔ یک غریب سا متعقدان کے ساتھ تھا کسی امیر کی سواری نکلی اس نے ایک مرتبہ چلے جاتے تھے ۔ ایک غریب سا معتقدان کے ساتھ کسی امیر کی سواری نکلی اس نے ہنٹر سے اشارہ کرکے اس کو متعقد کو ہٹایا ہنڑ زیادہ بھی نہیں لگا ۔ دوڑ کر وہ بزرگ چلتی ہوئی گاڑی کے پائیدان پر جا کھڑے ہوئے اور یہ کہا کہ خدا کے یہاں اس کا مزہ چکھنا ہوگا ۔ صاحب وہ شخص ہیبت کے مارے کا نپنے لگا تھرا کر پیروں پر گر پڑا ۔ وہ یہ بھی نہیں جانتا تھا کہ یہ کون ہیں ۔ وہ کہتا تھا کہ جس وقت انہوں نے یہ الفاظ کہے ہیں کہ خدا کے یہاں اس کا مزہ چکھنا ہوگا میرے تمام بدن میں لزہ پیدا ہوگیا حالانکہ وہ بیچارے مشہور مشائخ میں سے بھی نہیں تھے لیکن اس قدر اثر ہوا کہ حضرت وہ گاڑی بڑھا نہیں سکا ۔ فورا پیروں پر گر گیا ۔ پھر ہمارے حضرت نے کچھ دیر کے بعد فرمایا کہ دل پیدا کرلے وے آدمی ۔ ملفوظ ( 617) روزے مٰیں گرمی کا اثر نہ ہونا فرمایا کہ خدا کی قدرت ہے کیسی سخت گرمی تھی ۔ معلوم ہی نہیں ہوتی ۔ ماشاءاللہ رمضان میں کھلی برکت ہوتی ہے ۔ 2 رمضان المبارک 34 ھ ملفوظ ( 618) کثرت کلام کا قلب پر اثر ۔ مبتدی و منتہی کے لحاظ سے درجات کلام فرمایا کہ واقعی کثرت کلام اور بک بک سے قلب میں ظلمت پیدا ہوتی ہے دل زپر گفتن بمیرو دربدن گرچہ گفتار بود در عدن ایسا ہے جیسا ہنڈیا میں ابال آیا کرے اور ہر وقت مصالحہ ہی نکلا کے تو پھیکی رہ جائے گی بیچاری ۔ استفسار پر فرمایا کہ پند ونصیحت فی نفسہ مضر نہیں مگر اکثر اس میں بھی ضرورت سے زیادتی