ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
ہے ۔ اسی حال کا مبالغہ ہے کہ بعضے بزرگوں نے دعا بھی چھوڑ دی ۔ لیکن سنت یہ ہے کہ حال تو وہی ہوا اور پھر دعا کرے ۔ ہے بڑا مشکل دونوں کو جمع کرنا لیکن کمال یہی ہے ۔ ملفوظ ( 528) خط میں پورا پتہ نشان ہونا چاہیے فرمایا کہ ایک صاحب نے مجھکو عربی میں ایک خط لکھا اسی نام کے ایک اور صاحب تھے انکی بھی عادت تھی کہ عربی میں کبھی کبھی خط لکھ بھیجا کرتے تھے میں نے انہیں سمجھ کر جواب لکھا اور چونکہ ان سے بے تکلفی تھی اس لئے بہت سی باتیں بے تکلفی کی انکو لکھیں ۔ بعضے باتیں بہت بے تکلفی کی لکھ دیں ۔ بعد کو مجھے معلوم ہوا کہ وہ دوسرے صاحب ہیں ۔ مجھکو نہایت شرمندگی اور اب تک بوجہ حجاب کے ان کو معذرت نہ لکھ سکا کئی برس ہوگئے اس انتظار میں ہوں کہ کسی بے تکلف شخص کے ہاتھ کہلا کر بھیجوں لیکن ابھی کوئی شخص ایسا ملا ہی نہیں مناسب ہے کہ کاتب خط کو اپنا پورا پتہ اور نشان لکھیں تاکہ اسے اس اشتبہات واقع نہ ہوں ۔ 20،21 رجب المرجب 34 ھ ملفوظ ( 529) انسان میں مبداء خیر رقت ہے فرمایا کہ انسان کی رحمت میں ارادہ خیر کا مبداء رقت ہے حق تعالٰی کی رحمت میں ارادہ خیر تو ہے رقت نہیں ۔ ملفوظ ( 530) ذات و صفات میں ذوقی انکشاف ممکن نہیں فرمایا حق تعالٰی کی ذات وصفات کی کنہ وحقیقت کے ادراک کی جو نفی کیا کرتے ہیں وہ درجہ تفصیل میں ہیں ورنہ اولیاء اللہ کو ذات وصفات کی کنہ کا انکشاف ذوقی طور پر درجہ اجمال میں حاصل ہوتا ہے جوعوام کو نہیں ہوتا ۔ اور جنت میں گورویت ہوگی لیکن کنہ ذات کا احاطہ وہاں بھی نہ ہوگا ۔ اور اولیاء کو جو یہاں روایت ہوتی ہے وہ بلقلب ہوتی ہے ۔ ملفوظ ( 531) مسئلہ قدر کا پورا انکشاف ممکن نہیں فرمایا کہ قدر کا مسئلہ اجمالا ہی سمجھ میں آسکتا ہے اس کا مرجع صفات کی کنہ کا ادراک ہے