ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
تو اس کے ڈوبنے کا مقدمہ ہے ۔ اور یہ جاننا مربی حقیقی کا کام ہے کہ کس وقت ہوا بھرنا مفید پڑے گا اور کس وقت پانی بھرنا ۔ بہر حال مربی کا شکر ادا کرنا چاہیے یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ ہم خالی ہیں ۔ کام میں لگارہے اور حالت سے اطلاع دیتا رہے ان شاءاللہ کامیابی یقینی ہے ۔ اس راہ میں ہرگز ہرگز حرمان نہیں ہوتا ۔ پھر احقر سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ مشک کی مثال عجب ہے اس سے پہلے کبھی ذہن میں نہیں آئی تھی الحمداللہ یہ علوم ہیں جو منجانب اللہ وارد ہوتے ہیں ۔ آپ کو قلم بند کرنے کا بہت ثواب ہوگا یہ کسی کو نہیں سوجھی تھی ۔ ان شاءاللہ یہ مضامیں لوگوں کو بہت منافع ہوں گے ۔ ملفوظ ( 550) رعائیت مصالح حضرت نے متعدی مصالح کی بناء پر یہ قاعدہ مقرر فرمایا ہے کہ دوپہر کے وقت اور مدرسہ کے اوقات کے علاوہ چھٹی کے وقت میں کوئی باہرکا طالب علم مدرسہ میں نہ آئے اور نہ رہنے پائے اور جو خانقاہ میں ہی رہتے ہوں وہ دوپہر کے وقت جو کہ آرام کا ہوتا ہے نہ آپس میں زور زور سے باتیں کرین نہ کتاب وغیرہ پڑھیں ۔ اس قاعدہ کے خلاف کرنے پر متعدد مرتبہ سخت تنبیہہ فرما چکے ہیں ۔ 22 رجب المرجب 34 ھ ملفوظ ( 551) فنائیت کا شکر فرمایا کہ فنا میں جو سکر اور استغراق ہوتا ہے وہ انسان کے ساتھ خاص ہے ملائکہ میں نہیں ہوتا ۔ ملفوظ ( 552) واصل ہوکر کوئی مردہ نہیں ہوتا فرمایا کہ یہ مسئلہ تصوف کا ہے کہ الفانی لا یرد یعنی فانی لوٹتا نہیں اول وقت کی طرف ۔ ہمارے مولانا محمد یعقوب صاحب فرماتے تھے کہ شیطان واصل ہو کر راجع نہیں ہوا ۔ وہ واصل ہی نہ ہوا تھا ۔ ورنہ واصل مرتد نہیں ہوتا ۔ حدیث شریف میں ہے کذلک الا یمان اذا خالط بشاشتہ القلوب پس شیطان واصل ہی نہیں تھا ۔ اس وقت بھی اس میں استکبار کی شان تھی جو کفر کا شعبہ ہے چنانچہ حق تعالیٰ