ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
لئے مختلف مراقبات ہیں ـ بعض کو حق تعالی کی عظمت اور ہیبت کا مراقبہ زیادہ مفید ہوتا ہے ـ بعض کو اس کا مراقبہ کہ ہم نیک کام کریں گے تو وہ خوش ہوں گے ـ بعض کو رحمت کا مراقبہ زیادہ مفید ہوتا ہے ـ اب اس کے لئے اس کی ضرورت ہے کہ کوئی اس کے سر پر ہو جو اس کی حالت کے مطابق اس کو تعلیم کرے بدوں کسی کے سر پر ہوئے محض اپنی رائے سے تجویز کرنا خالی نہیں ـ اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں ـ یار باید راہ را تنہا مرو بے قلاؤز اندریں صحرا مرو اسی سلسلہ میں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ محض مطلق تعلق بدوں عمل کیا کام دے سکتا ہے اس تعلق کی بالکل ایسی مثال ہوگی کہ نکاح تو کر لے اور اولاد کی تمنا بھی ہو لیکن مباشرت کا نام نہ لے تو اولاد ہو چکی ـ ایسے ہی یہاں سمجھ لیا جاوے ـ 29 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ ( 87 ) علاج کے لئے حسب وقت ضرورت ہر چیز کی ہے ایک صاحب کی غلطی پر مواخزہ فراماتے ہوئے فرمایا کہ علاج کے لئے حسب اقتضائے وقت ہر چیز کی ضرورت ہوتی ہے ـ آپریشن کی بھی مرہم کی بھی ـ دبا دبا کر مادہ نکالنے کی بھی ـ انگلیاں ڈال کر اندر سے مادہ نکالنے کی بھی ـ نرے مرہم پٹی سے کیا ہوتا ہے مگر اس وقت صرف مرہم ہی کو کافی سمجھ کر آپریشن سے گھبراتے ہیں اور اکثر منشا غلطیوں کا یہی ہے ـ ( 88 ) مخلوق کی ہر محبت مذموم نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مخلوق کی ہر محبت مذموم تھوڑا ہی ہے مثلا بھوک ہوتی ہے تو کیا کھانے سے محبت نہیں ہوتی پیاس ہوتی ہے تو کیا پانی سے محبت نہیں ہوتی تو کیا یہ مذموم ہے تو زہد یہ نہیں کہ ان چیزوں کی رغبت نہ ہو بلکہ باوجود رغبت کے پھر حد نہ نکلے یہی مجاہدہ ہے جس پر اجر ہے غرض زہد وہ ہے جس میں جہد ہو ورنہ دیوار ہے جو مستحق اجر نہیں دیکھئے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اموال مغنومہ دیکھ کر یہ آیت پڑھی زین للناس حب الشہوات الخ اور عرض کیا کہ اے اللہ آپ نے ان چیزوں کی رغبت پیدا کی ہے ہم اس کا ازالہ نہیں چاہتے بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ ان چیزوں کی رغبت اور