ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
اسرار پر کوئی کیوں کر مطلع ہوسکتا ہے اور اللہ تعالٰٰی کے بھی اسرار دو قسم کے ہیں اسرار کونیہ اور اسرار ذات صفات جب اسرار کونیہ بھی ہم لوگوں کی سمجھ سے باہر ہیں جیسا کہ حضرت حافظ فرماتے ہیں ۔ حدیث مطرب ومے گو وراز دہر کمتر جو کہ کش مکشو دو نکشاید بحکمت ایں معمی را تو اسرار وصفات تو کیا کسی کی سمجھ میں آسکتے ہیں جن کے بارے میں حضرت حافظ کہتے ہیں ۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ حضرت حافظ صاحب رحمتہ اللہ علیہ رند ہیں لیکن یہ غلط ہے وہ بڑے محقق ہیں ۔ فرماتے ہیں ۔ عنقا شاکر کس نشودام باز چیں کاینجا ہمیشہ باد بدست است دام را سبحان اللہ ذات کی عنقا سے دینا بہت ہی موذوں ہے کیونکہ اللہ تعالٰی کی ذات بھی کسی کو نظر نہیں آتی اور عنقا بھی کسی کو نظر نہیں آتا ۔ اور میں ایک اور بات کہتا ہوں کہ حق تعالٰی کی کنہ تو کیا معلوم ہوتی ۔ ہمیں تو خود اپنی ہی کنہ معلوم نہیں ۔ ( 184 ) حضرت حکیم الامت کا حضرت پیرانی سے عجیب حسن سلوک کسی خاص کار آمد چیز کے متعلق عرض کیا گیا کہ اگر منگالی جائے تو سہولت ہو فرمایا کہ مجھے اس سے بھی وحشت ہوتی ہے کہ میری ملک میں زیادہ چیزیں ہوں بہت تھوڑی چیزیں ہیں جن کا میں مالک ہوں ۔ بس بدویانہ زندگی پسند ہے ۔ سچ جانئے یہ جو ہاتھوں سے کھچنے والی گاڑی نواب صاحب باغبت نے بھیج دی اس میں گو بضرورت بیٹھتا ہوں مگر شرم آتی ہے کیونکہ ذرا تکلیف کی چیز ہے ۔ میں نے تو چاہا تھا کہ ایک دیہاتی گاڑی بنوالوں یا کم از کم اس کے بہہےنکلوا کر سادہ قسم کے پہہے چھڑوا دوں تاکہ لیڑھوں کی شکل کی ہوجائے لیکن گاڑی کا تخمینہ کرایا تو بہت لاگت بیٹھتی ہے اور پہیے اس سے اچھے آرام کے بن نہیں سکتے مجبور ہوگیا ۔ نوٹ حضرت اقدس مدظلہم العالی بوجہ ضعف پیری ودرد زانو تادر دولت اسی گاڑی میں تشریف لے جاتے ہیں کیونکہ پا پیادہ اچھی طرح چلا نہیں جاتا بلکہ بوجہ سڑک کی ہمواری کے کئی بار گر بھی پڑے لہذا مجبورا اس گاڑی پر بیٹھ کر گھر تشریف لے جاتے ہیں ۔ ( 185 ) مفسدہ پر داز جماعت کی کمزوری کی دعا