Deobandi Books

غلط فہمیوں کا ازالہ ۔ حسام الحرمین کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب

سام الح

9 - 28
اللہ علیہ و سلم کو خاتم النبین (آخری نبی) نہیں مانتے؛ کتنا صریح بہتان اور ظلم عظیم ہے اور اس بہتان کی بنیاد پر کفر کا فتویٰ دینا ظلم پر ظلم اور آخرت کے لحاظ سے انتہائی خطرناک ہے، جس کی فکر ‌‌"اعلٰی حضرت‌‌" کو سب سے زیادہ ہونی چاہیےتھی. ‌آخر انہیں بھی تو حق تعالی کے سامنے ایک دن پیش ہونا ہے اور اس کی جواب دہی فرمانی ہے، ان کی نظر سے حدیثِ نبوی کا یہ مضمون بھی تو گذرا ہوگا کہ جو شخص کسی کو کافر کہے اور وہ واقعتہً  کافر نہ ہو، یعنی شرعی دلائل سے اس کا کفر ثابت نہ ہو تو یہ کفر خود اسی پر لوٹ کر آتا ہے جس نے کافر کہا ہے، الفاظ حدیث یہ ہیں ‌‌"عن ابی ذر رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم لا یرمی رجل رجلا بالفسوق و لايرميه بالكفر الا ارتدت عليه ان لم يكن صاحبه كذلك‌‌" (رواہ البخاری، مشکاۃ شریف ص ۴۱۱) 
اور پھر ایسا بے بنیاد فتویٰ دینے کی وجہ سے جو مخلوق اس فتویٰ کو صحیح سمجھ کر گمراہ ہوگی اس کی ذمہ داری بھی آخر کار انہیں کے سر آتی ہے۔
 حضرت اقدس مولانا محمد قاسم نانوتوی قدس سرہ کی بلند پایہ شخصیت کا جہاں تک تعلق ہے سب جانتے ہیں کہ حضرت ممدوح حدیث شریف میں حضرت مولانا شاہ عبد الغنی مجددی محدث دہلویؒ کے شاگرد ہیں اور شیخ العرب و العجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی ؒ کے دست مبارک پر بیعت پر چاروں خانوادوں (چشتی، قادری، نقشبندی، سہروردی) میں مجازِ طریقت ہیں۔ آپ نے اپنے شیخ کی رہنمائی میں گذشتہ صدی ۱۸۵۷ء میں انگریزوں سے جہاد فرمایا اور اس کے بعد ہمیشہ دشمنان اسلام کے ساتھ قلم سے جہاد فرماتے رہے۔
اس دوران مشرق و مغرب میں آپ کا فیض پھیلا اور دار العلوم دیوبند سے ہزارہا علماء، مشائخ طریقت، ارباب تدریس و افتاء اور مجاہدین پیدا ہوئے اور بالآخر قادیانی فرقہ نے جب ختم نبوت کا انکار کیا تو ان کے تلامذہ و متوسلین آگے بڑھے اور منکرین ختم نبوت کے ہر طرف سے راستے بند کئے.۔
نیز آج بھی ہند و پاکستان میں ختم نبوت کے عنوان سے انہیں کی جماعت منکرین ختم
۹
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 موضوع سخن 2 1
3 سوالات 3 1
4 سوالات حسبِ ذیل ہیں 3 1
5 جوابات 4 1
6 جواب (1) 7 1
7 (٢) جواب 10 1
8 (3)جواب 11 1
9 (٤) جواب 14 1
10 (۵) سوال 20 1
11 جواب 21 1
Flag Counter