Deobandi Books

غلط فہمیوں کا ازالہ ۔ حسام الحرمین کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب

سام الح

2 - 28
موضوع سخن
حضرات اکابر دیوبندؒ کی زریں تاریخ شاہد عدل ہے کہ ان کا مقصد حیات، دین کی تفہیم و تشریح و اصلاح امت رہا ہے جس کے لیے ان حضرات نے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں فرمایا، اور بفضلہ تعالٰی ان کے مخلصانہ مجاہدات کی برکات سے نہ صرف برصغیر بلکہ دنیا کے گوشہ گوشہ میں مسلمان عقائد حقہ پر قائم ہیں اور اپنے اسلامی تشخص کی حفاظت میں کوشاں رہتے ہیں۔
 مگرسوئے اتفاق کہ مولانا احمد رضا خان صاحب بریلوی اور ان کے متبعین نے عرصہ دراز سے اکابر دیوبندؒ  کی ان خدمات پر پانی پھیرنے کے لیے مخالفانہ پروپیگنڈہ کر رکھا ہے، حتی کہ ان کی محققانہ تصانیف و فتاویٰ کی عبارتوں میں کتر بیونیت کر کے اور اپنی طرف سے ان کے معانی و مطالب نکال کر کے اکابر دیوبندؒ کی تکفیر کو اپنا محبوب مشغلہ بنا رکھا ہے اسی طرح کی ایک مذموم کوشش مولانا احمد رضا خان صاحب نے۱۳۲۴ھ میں حسام الحرمین لکھی تھی۔ اور اس میں خاص طور پر حجة الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ (م ۱۲۹۷ھ)  امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی قدس سرہ (م ۱۳۲۳ھ)  حضرت مولانا خلیل احمد صاحب  سہارنپوری قدس سرہ (م ۱۳۴۶ھ)  کو نشانہ بنایا تھا اور عرب علماء کو مغالطہ دیکر کفر کے فتاویٰ حاصل کیے تھے۔
علمائے دیوبند کی جانب سے اکابر رحمہم اللہ کے دفاع میں ان مغالطوں کے ازالوں کی بارہا کوشش کی جا چکی ہے۔ زیرِ نظر رسالہ بھی اسی سلسلے کی ایک قیمتی کڑی ہے اس رسالہ میں حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب ؒ  سابق مہتم دارالعلوم دیوبند نے انتہائی سنجیدہ اور ہمدردانہ انداز میں غلط فہمیوں کے ازالہ کی بھرپور کوشش فرمائی ہے، جو دارالافتاء دارالعلوم دیوبند میں آئے ہوئے ایک استفتاء کے جواب میں حضرت قاری صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا تھا۔ امید ہے کہ یہ رسالہ بریلوی طبقہ پھیلائی ہوئی غلط فہمیوں کو ختم کرنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہو گا۔ واللہ ولی التوفيق۔ 
محمد عثمان منصورپوری 
سابق نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند
۲
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 موضوع سخن 2 1
3 سوالات 3 1
4 سوالات حسبِ ذیل ہیں 3 1
5 جوابات 4 1
6 جواب (1) 7 1
7 (٢) جواب 10 1
8 (3)جواب 11 1
9 (٤) جواب 14 1
10 (۵) سوال 20 1
11 جواب 21 1
Flag Counter