Deobandi Books

غلط فہمیوں کا ازالہ ۔ حسام الحرمین کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب

سام الح

11 - 28
عبارت میں حضرت مولاناؒ نے نقل فرمائی ہے ،علمائے مکہ مکرمہ نے بهی اس کو صحیح فرمایا ہے ،حضرت حاجی امداد الله صاحب نوراللہمرقده نے بهی اسکو صحیح فرمایاہے،اور اسکے لئے آیات واحادیث سے ثبوت پیش کیا ہے،یہ سب فتاوی رشیدیہمیں موجود ہے۔
"اعلی حضرت بریلوی" دلائل کی روشنی میں ان سچی باتوں کو جهٹلا نہ سکتے تهے ،انهوں نے البتہاس"وسعت قدرت "کے عنوان کو جهوٹ بولنے کا عنوان دیکر یہ تشہیر کی کہ حضرت گنگوہیؒ  معاذالله خدا کے جهوٹ بولنے کے قائل ہیں( نعوذبالله منہ)تاکہعوام کو اس کے خلاف مشتعل کرسکیں -اور حضرت مولانا گنگوہیؒپر بہتان لگادیا ،حضرت گنگوہیؒ کے سامنے جب یہ بہتان طرازی کا معاملہآیا تو حضرت ؒنے اس افترا سے تبرّی کرتے ہوئے لکها جو فتاوی رشیدیہ(ص:۸۴)میں ہے :" اور یہی مسئلہمبحوث اس وقت بهی ہے ،بنده کے جملہ احباب یہی کہتے ہیںاسکو اعداء نے دوسری طرح بیان کیا ہوگا "-
(3)جواب
حضرت مولانا خلیل احمد صاحب (انبیٹهوی)سہارنپوریؒ ه پر مبتدعین کا یہ اعتراض کہ انهوں نے اپنی کتاب" براهین قاطعه"میں لکها ہےکہ شیطان کا علم حضرت سرورکائنات ﷺکے علم سے زیاده ہے؟یہ سراسر افتراوبہتان ہے،حقیقت یہ ہے کہ مجلس میلاد میں جو لوگ قیام کرتے ہیںان سے دریافت کیا گیا کہ یہ قیام کس مقصد (کس کی تعظیم )کے لئے ہے
انهوں نے جواب دیا کہ ایسی مجلس میں رسول اکرم ﷺتشریف لاتے ہیں -
پهر ان سے کها گیا کہ حضور ﷺکی تشریف آوری کا ثبوت کیا ہے؟
کیا آقائے نامدار فخرکائنات ﷺنے خود یہ ارشاد فرمایا ہےکہ جہاں بهی جب بهی میلاد منعقد ہوتی ہےمیں اس میں جاتا ہوں،اگر ایسی کوئی حدیث پاک ہوتو حوالہ دیا جائے ،سند بتائی جائے،ورنہ ایک غلط بات (یعنی مجلس میلاد میں تشریف آوری)کو حضور اقدسﷺکی طرف منسوب کرنا شریعت پر اضافہ اور ذات مقدسہ ﷺپر بہتان ہے-
حدیث پاک میں ارشاد ہے "مَنۡ كَذِبَ عَلَىَّ مُتَعَمِّداً فليتبوَّا مَقعدَه مِنَ
۱۱
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 موضوع سخن 2 1
3 سوالات 3 1
4 سوالات حسبِ ذیل ہیں 3 1
5 جوابات 4 1
6 جواب (1) 7 1
7 (٢) جواب 10 1
8 (3)جواب 11 1
9 (٤) جواب 14 1
10 (۵) سوال 20 1
11 جواب 21 1
Flag Counter