Deobandi Books

غلط فہمیوں کا ازالہ ۔ حسام الحرمین کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب

سام الح

10 - 28
نبوت،منکرین حدیث اور منکرین قرآن سے جنگ آزما ہے،پھر بھی حیرت ہے کہ وہ منکرین ختم نبوت کہے جائیں۔
١٢٩٧ھ میں وفات پائی اور آج بھی اہل دل حضرات آپ کی قبر مبارک سے فیض حاصل کرتے ہیں اور خاص انشراح وسکون لے کر واپس ہوتے ہیں۔
(٢) جواب :
حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی قدس اللہ سرہ العزيز کے فتاوی ٰتین حصوں میں چھپے ہوئے ہیں اور کئی بار چھپ چکے ہیں اور ان سب فتاویٰ کی تبویب کے بعد یکجا کر کے "فتاوی رشیدیہ" کے نام سے شائع کردیا گیا ہے،جناب ملاحظہ فرماسکتے ہیں،اس میں ذیل کا فتوی ٰمندرجہ ذیل سوال پر دیا گیا ہے۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں،کہ ذات باری تعالٰی عز اسمہ موصوف بصفت ِکذب ہے یا نہیں؟اور خدائے تعالٰی جھوٹ بولتا ہے یا نہیں؟اور جو شخص خدائے تعالٰی کو یہ سمجھے کہ وہ جھوٹ بولتا ہے وہ کیسا ہے؟
جواب:  ذات پاک حق تعالٰی جل جلالہ کی پاک ومنزہ ہے اس سے کہ اس کو متصف بصفت کذب کیا جائے (معاذاللہ) اس کے کلام میں ہرگز ہرگز شائبہ کذب کا نہی۔
 قال اللہ تعالٰی: وَمَنۡ أصدَقُ مِنَ اللہِ قِیلاً. جو شخص حق تعالٰی کی نسبت یہ عقیدہ رکھے یا زبان سے کہے کہ وہ کذب بولتا ہے وہ قطعاً کافر ہے،ملعون ہے اور مخالف قرآن و حدیث و اجماع امت کا ہے۔ وہ ہرگز مومن نہیں،تعالی اللہ عما یقول الظالمون علوا کبیرا۔ (فتاوی رشیدیہ:٩٠)
اصل بات یہ ہے کہ حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے یہ تحریر فرمایا ہے کہ جس کا نام لے کر اللہ تعالٰی نے فرمادیا کہ یہ جہنم میں جائے گا وہ اس کو ضرور جہنم بھیجے گا مگر اس کو اس بات کی بھی قدرت ہے کہ جنت میں بھیج دے مگر وہ عاجز نہیں کہ جہنم میں بھیجنے پر مجبور ہوجائے، یہ مسئلہ اسی طرح قرآن کریم سے ثابت ہے، یہی علمائے امت کا عقیدہ ہے. تفسیر بیضاوی کی
۱۰
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 موضوع سخن 2 1
3 سوالات 3 1
4 سوالات حسبِ ذیل ہیں 3 1
5 جوابات 4 1
6 جواب (1) 7 1
7 (٢) جواب 10 1
8 (3)جواب 11 1
9 (٤) جواب 14 1
10 (۵) سوال 20 1
11 جواب 21 1
Flag Counter