النّار " جو شخص جان بوجھ کر مجھ پر بہتان باندھے اس کا ٹھکانہ جہنم ہے لہذا ایسی بے اصل بات سے توبہ کی جانی چاہئے۔ نیز اگر تشریف آوری مان بھی لی جائے تو ایک وقت میں خدا جانے کس کس جگہ مجلس ہو رہی ہو گی تو حضورﷺ کہاں کہاں تشریف لے جاتے ہوں گے، وہ لوگ (رضاخانی حضرات) حدیث شریف تو پیش نہ کرسکے، کیوں کہ اس مضمون کی کوئی حدیث ہی موجود نہیں البتہ دوسری بات کا جواب بھی تو ایسا کہ کوئی سمجھدار بلکہ دیندار آدمی ایسا جواب نہیں دے سکتا بلکہ جس کو حضرت اقدسﷺ سے تھوڑا سا بھی تعلق ہوگا اس کا ذہن اس جواب کے تصور سے لرزاں ہوجائے گا جیسے لکھتے ہوئے بھی قلم کانپتا اور دل تھراتا ہے، جواب یہ تھا کہ شیطان تو مجلس میں پہونچ جاتا ہے کیا حضرت رسول مقبول ﷺ نہیں پہنچ سکتے "بجائے حدیث پاک سے ثبوت پیش کرنے کے ان حضرات نے معاذاللہ حضورﷺ کو شیطان پر قیاس کرکے جان چھڑائی کہ جب جب اور جہاں جہاں شیطان پہنچ جاتا ہے، گویا اسی طرح حضوراکرمﷺ بھی پہنچ جاتے ہیں " استغفراللہ " جس کے سینے میں غیرت مند دل ہوگا اسی بے ہنگم اور توہین رسولﷺ کی بات کیسے برداشت کرسکے گا۔
حضرت مولانا خلیل احمد صاحب ؒ نے جو کچھ اس کا جواب دیا ہے، اس کا حاصل یہ ہے کہ شیطان تو گمراہ کرنے کے لئے پیدا کیا گیا ہے وہ ہر گندی جگہ، شراب خانہ، فحش خانہ میں، بت خانہ میں پہنچ جاتا ہے، بیت الخلاء میں ہر آدمی کے ساتھ جاتا ہے البتہ "اللهم اني اعوذبك من الخبث والخبائث" پڑھ کر جانے والا اس کے شر سے محفوظ رہتا ہے، انسان کی رگوں میں خون کی طرح سرایت کرجاتا ہے، سمندر پر اپنا تخت بچھا کر بیٹھتا ہے اور اس کے لشکر کے کارندے آکر اپنی کارگزاری سناتے ہیں اور دوسرے عالم میں جہنم میں جائے گا اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے عذاب میں رہیگا وغیرہ وغیرہ ۔
ان جملہ امور کے لئے احادیث موجود ہیں لیکن اس ناپاک قیاس کے سوا حضرت رسول خدا ﷺ کے لئے ہر مجلس میں تشریف لے جانے کیلئے بھی کوئی حدیث موجود ہے؟
۱۲