Deobandi Books

حج کے پانچ دن - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

16 - 25
ہیں یہ درست نہیں ہے، اس طرح سے ترک رمی کا گناہ ہو تا ہے اور دم واجب ہو تا ہے، غروب آفتاب کے بعد وہ لوگ رمی کرلیں جو بھیڑ اور ازدحام کی وجہ سے دوسروں کو نائب بنادیتے ہیں عورتوں کو بھی رات کو رمی کرادیں اس سے تکلیف نہ ہو گی، اگر کسی نے صبح صادق تک بھی رمی نہیں کی تو قضا ہو گئی ، گیارہویں تاریخ کو اس کی قضا بھی کر ے اور دم بھی دے ۔ 
قربانی 
جمرہ عقبہ کی رمی سے فارغ ہو کر بطور شکرانہ حج کی قربانی کرے، اور یہ قربانی مفرد کیلئے مستحب ہے اور قارن اور متمتع پر واجب ہے ۔ 
جو شخص خود ذبح کرنا جانتاہو اس کے لئے اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا افضل ہے اور اگر ذبح کرنا نہ جانتا ہو تو ذبح کے وقت قربانی کے پاس کھڑا ہو نا مستحب ہے، اگر ذبح کی جگہ حاضر بھی نہ ہو اور دوسرے سے ذبح کرادے تو یہ بھی درست ہے ذبح سے پہلے یہ دعا پڑھے ۔ إِنِّى وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّذِى فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ إِنَّ صَلاَتِى وَنُسُكِى وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِى اﷲ رَبِّ الْعَالَمِينَ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ مِنْكَ وَلَكَ .
اس کے بعد بسم اللہ و اللہ اکبر کہہ کر ذبح کردے ۔ 
یہ بیان حج کی قربانی  کا تھا ، اور جو قر بانی صاحب نصاب پر ہر علاقہ میں واجب ہو تی ہے اس کا حکم حاجیوں کے بارے میں یہ ہے کہ ان میں سے جو شخص مکہ معظمہ میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ کی نیت کر کے مقیم تھا اور وہ حج کے احکام ادا کرنے کے 
Flag Counter