Deobandi Books

حج کے پانچ دن - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

24 - 25
پہلے پہلے ہو سکتی ہے  رات میں نہیں ہو سکتی ، اکر غروب آفتاب تک رمی نہ کی تو رمی کا وقت ختم ہو گیا مگر اس دن کی رمی واجب ہو چکی  تھی  اور غروب آفتاب تک نہ کی تو اس کے ترک کر نے سے ایک دم واجب ہو گا ۔ 
اگر کسی نے تیرہویں تاریخ کی صبح صادق کے بعد زوال سے پہلے رمی کرلی  تو کراہت کے ساتھ ادا ہو جائے گی، زوال سے پہلے اس دن کی رمی کرنا مکروہ ہے لیکن اس کراہت کی وجہ سے دم واجب نہ ہو گا ۔
بارہویں یا تیرہویں تاریخ کی رمی کر کے مکہ معظمہ آجائے، اور مکہ معظمہ  سے روانہ ہو نے تک اعمال صالحہ میں مشغول رہے خصوصا طواف کثرت سے کرے اور چاہے تو عمرٍے کرتا رہے  لیکن زیادہ طواف کرنا زیادہ عمرے کرنے سے بہتر ہے ،اور جو عمرہ کرے تیرہویں تاریخ کے بعد کرے ۔
طوافِ وداع 
میقات سے باہر رہنے والوں پر واجب ہے کہ طوافِ زیارت کے بعد رخصتی کا طواف کریں ، اس کو طوافِ وداع اور طواف صدر  کہتے ہیں اور یہ حج کا آخری واجب ہے  اور اس میں حج کی تینوں قسمیں  برابر ہیں ’ یعنی ہر قسم کا حج کرنے والے پر واجب ہے ، البتہ اہل حرم اور حدود میقات کے اندر رہنے والوں پر واجب نہیں ، اور جو عورت حج کے سب ارکان و واجبات ادا کر چکی ہے اور طوافِ زیارت کے بعد حیض آگیا اور ابھی  پاک نہیں ہوئی ہے کہ اس کا محرم  روانہ ہو نے لگا تو یہ طوافِ وداع اس پر بھی واجب نہیں رہتا وہ اپنے محرم کے ساتھ طوافِ وداع کئے بغیر جاسکتی ہے ۔
طوافِ وداع کے لئے نیت بھی ضروری نہیں، اگر طوافِ زیارت کے بعد کوئی نفلی طواف کرلیا ہے تو وہ بھی طوافِ وداع کے قائم مقام ہو جاتا ہے اور اسی سے طوافِ وداع ادا ہو جاتا 
Flag Counter