Deobandi Books

حج کے پانچ دن - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

6 - 25
مستحب یہ ہے کہ زوال آفتاب کے بعد غسل کرلے ، اور اس کا موقع نہ ملے تو وضو ہی کر لے  اور اول وقت نمازادا کر کے وقوف شروع کر دے ۔
سنت طریقہ یہ ہے کہ  ظہر اور عصر کی نماز اکٹھی امیر حج کی اقتداء میں پڑھی جائے یعنی عصر کو بھی ظہر کے وقت میں ہی پڑھ لے ، وہاں جو بڑی مسجد ہے  جس کو مسجد نمرہ  کہتے ہیں اس میں امام دونوں نمازیں اکٹھی پڑھا تا ہے ، لیکن چونکہ ہر شخص وہاں پہنچ نہیں سکتا اور سب حاجی اس میں سما بھی نہیں سکتے اوربغیر امیر حج کی اقتداء کے دونوں نمازوں کو عرفات میں جمع کرنا حدیث شریف سے ثابت بھی نہیں ہے ، اور امام کے مقیم یا مسافر ہو نے کا یقینی طور پر علم بھی نہیں ہو تا ، اس لئے ہندوستان ، پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان  وغیرہ  کے حنفی علماء کرام  حاجیوں کو یہی فتوی دیتے ہیں کہ اپنے اپنے خیموں میں نماز پڑھنے والے ظہر کی نماز ظہر کے وقت میں اور عصر کی نماز عصر کے وقت میں باجماعت پڑھیں  اور نمازوں کے علاوہ جو وقت ہے اسے ذکر اور دعاء اور تلبیہ میں صرف کریں ۔ اجتہادی مسائل میں شدت پسندی جائز نہیں ۔ آپ اپنے مذہب کے مطابق عمل کریں دو سروں پر اعتراض نہ کریں
وقوف عرفات کا مسنون طریقہ 
زوال آفتاب کے بعد سے  غروب آفتاب تک پورے میدان عرفات میں جہاں چاہے وقوف کر سکتا ہے  مگر افضل یہ ہے کہ جبلِ رحمت جو عرفات کا مشہور پہاڑ ہے اس کے قریب جس جگہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا موقف ہے اس جگہ وقوف کر ے ، بالکل  اس جگہ نہ ہو تو جس قدر اس کے قریب  ہو بہتر ہٍے ، لیکن  اگر جبل رحمت  کے پاس جانے میں دشواری ہو یا واپسی کے وقت اپنا خیمہ تلاش کرنا 
Flag Counter