مشکل ہو جیساکہ آجکل عموما پیش آتا ہے، تو اپنے خیمے میں ہی وقوف کرے ، خود کو تکلیف میں نہ ڈالے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ پورے عرفات میں کہیں بھی وقوف کیا جاسکتا ہے ۔
افضل اور اعلی تو یہ ہے کہ قبلہ رخ کھڑا ہو کر مغرب تک وقوف کرے اور ہاتھ اٹھا کر دعائیں کرتا رہے ، اگر پورے وقت کھڑا نہ ہو سکے تو جس قدر کھڑا ہو سکتا ہو کھڑا رہے پھر بیٹھ جائے پھر جب قوت ہو کھڑا ہو جائے ، اور پورے وقت میں خشوع و خضوع اورگریہ و زاری کے ساتھ ذکر اللہ ، تلاوت اور درود شریف و استغفار میں مشغول رہے اور تھوڑی تھوڑی دیر میں تلبیہ پڑھتا رہے اور دینی اور دنیوی مقاصد کے لئے اپنے واسطے اور اپنے متعلقین و احباب کے واسطے خاص کر ان لوگوں کیلئے جنہوں نے دعاؤں کی درخواست کی ہو اور تمام مسلمانوں کے واسطے دعائیں مانگتا رہے ، یہ وقت مقبولیت دعاء کا خاص وقت ہے اس دن بلاضرورت آپس کی جائز گفتگو سے بھی پرہیز کرے ، پورے وقت کو دعا ؤں اور ذکر اللہ میں صرف کرے ۔
عرفات کی دعائیں
ترمذی شریف میں ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے زیادہ بہتر دعا عرفہ کےد ن کی دعا ہے ، اور سب سے بہتر جو میں نے اور مجھ سے پہلے نبیوں نے کہا وہ یہ ہے : لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك و له الحمد و هو على كل شيء قدير.
ترجمہ :اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لئے ملک ہے اور اسی کے لئے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ ( رواہ الترمذی )