Deobandi Books

حج کے پانچ دن - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

17 - 25
لئے منی اور عرفات آیا ہے تو اس پر وہ دوسری قربانی بھی واجب ہے، لیکن اس قربانی کا منی یا حرم میں ہونا ضروری نہیں ہے، اگر اپنے وطن میں کرادے تب بھی درست ہے ، اور جو شخص  مکہ معظمہ میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ کی نیت کر کے مقیم نہ تھا بلکہ پندرہ دن سے کم مدت مکہ  میں رہ کر منی و عرفات کیلئے روانہ ہو گیا  تو اس پر وہ قربانی واجب نہیں جو صاحب نصاب پر ہر سال ہر علاقہ میں واجب ہو تی ہے، جیسا کہ اوپر عرض کیا گیا کہ قارن اور متمتع پر قربانی واجب ہے، یعنی  ایک بکری یا بھیڑ یا دنبہ جس کی عمر کم از کم  ایک سال ہو ذبح  کردے، یا پانچ سالہ اونٹ یا دو سالہ گائے  میں ساتواں حصہ لے لے ، تمتمع اور قران کی قربانی حدود حرم میں ہو نا واجب ہے ، اور منی میں ہو نا افضل ہے ۔ 
اگر کسی متمتع یا قارن کو پیسہ نہ ہو نے کی وجہ سے قربانی کی طاقت نہ ہو تو وہ اس کے بدلے دس روزے رکھ لے لیکن شرط یہ ہے کہ ان میں سے تین روزے دسویں ذی الحجہ سے پہلے پہلے رکھ لئے ہوں اور احرام عمرہ کے بعد رکھے ہوں اور حج کے مہینوں میں یعنی شوال، ذیقعدہ اور ذی الحجہ میں رکھےہو ں، اور سات روزے ایام تشریق گزر جانے کے بعد رکھے خواہ مکہ میں خواہ کسی اور جگہ لیکن گھر آکر رکھنا افضل ہے ۔ اگر کسی قارن یا متمتع نے دسویں تاریخ سے پہلے یہ تینوں روزے  نہ رکھے تو اب قربانی ہی کرنی پڑے گی، اگر اس وقت قربانی کی قدرت نہیں ہے تو سر منڈا کر یا بال کٹا کر احرام سے نکل جائے لیکن جب مقدور ہو جائے تو ایک دم قران یا تمتع کا اور ایک دم ذبح سے پہلے  حلال ہو نے کا دیدے ۔ یعنی دو قربانیاں دے اور اگر ایام نحر کے بعد ذبح کرے تو تیسرا دم ایام نحر سے مؤخر کر نے کا لازم ہو گا ۔

Flag Counter