Deobandi Books

پاکستان ۔ قومی سلامتی

ن مضامی

40 - 40
بین الاقوامی علماء کانفرنس قاھرہ ۱۹۶۵ء سے مولانا مفتی محمودؒ کا خطاب
گزشتہ روز ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کی پرانی فائیلوں کی ورق گردانی کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر قائد جمعیۃ علماء اسلام مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کا ایک اہم خطاب نظر سے گزرا جو انہوں نے مئی ۱۹۶۵ء کے دوران قاہرہ میں ’’مجمع البحوث الاسلامیہ‘‘ کی سالانہ کانفرنس میں ارشا د فرمایا تھا۔ حکومت مصر کے زیراہتمام منعقد ہونے والی علماء اسلام کی اس بین الاقوامی کانفرنس میں حضرت مولانا مفتی محمودؒ، حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ اور حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ نے پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ حضرت مفتی صاحبؒ کے اس فکر انگیز خطاب کا ترجمہ قارئین کے مطالعہ کے لیے ہفت روزہ ترجمان اسلام سے نقل کیا جا رہا ہے۔
محترم صاحب صدر اور معزز علماء کرام! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سیدنا محمد والہ واصحابہ ومن تبعھم اجمعین۔ اما بعد۔ میرا رادہ ہے کہ آپ حضرات کی خدمت میں اس بابرکت وقت کے اندر ایک مختصر سا مقالہ پیش کروں۔
معزز حضرات! میں سب سے قبل جامعہ ازہر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے ہمیں اس بلند مقام میں مل کر بیٹھنا میسر کیا اور علماء اسلام کو اسلام کے دفاع اور دینی مشکلات کے حل کرنے کے لیے جمع کیا۔ جامعہ ازہر ہی اس عظیم منقبت کے لائق ہے کیونکہ یہ وہ قدیم علمی مدرسہ ہے جس نے تمام ممالک میں خواہ وہ نزدیک ہوں یا دور، اسلامی علوم و معارف کی نشر و اشاعت کی۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ تک اسے محفوظ و مضبوط رکھے اور سپاہ اسلام اور اسلامی عساکر کے لیے مضبوط قلعہ کی حیثیت سے قائم رکھے۔
دوسری بات میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اسلام کے قطعی مسائل میں الحاد و تحریف کا فتنہ پیدا ہوگیا ہے اور یہ تقریباً تمام عالم اسلام میں پھیل گیا ہے۔ اور میں بڑے افسوس سے کہتا ہوں کہ بعض حکومتیں اپنے خصوصی اغراض کی خاطر اس فتنہ کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ اس فتنہ کے حاملین یہ کہا کرتے ہیں کہ بینکوں کا سود جائز اور حلال ہے اس کو اللہ تعالیٰ نے حرام نہیں کیا۔ یہی لوگ شراب کی بعض قسموں کو حلال کہتے ہیں، زکوٰۃ کو عبادت نہیں جانتے بلکہ اس کو ایک مالی ٹیکس کی سی حیثیت دیتے ہیں۔ زکوٰۃ کی مخصوص شرح کو جو شریعت میں منصوص ہے ضروری نہیں جانتے بلکہ ضروریات کے تحت اس کی شرح میں کمی بیشی کے قائل ہیں۔ نیز یہی لوگ حکومت وقت کو کلی اختیار دیتے ہیں کہ زکوٰۃ کی شرح اور اس کے شرائط و حدود اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کرے اور اس میں کمی بیشی کرے۔ لہٰذا میں ممبران مجمع البحوث الاسلامیہ سے امید رکھتا ہوں کہ وہ ان مسائل کی صحیح تشریح فرمائیں گے اور تمام مسلمانوں کو ان واضح گمراہیوں سے نجات دلائیں گے۔
تیسری بات یہ کہ مغربی استعماریوں نے افریقہ اور ایشیا میں بڑا اندوہناک فساد پھیلا رکھا ہے۔ اور مسلمان قوم اگرچہ درحقیقت ساری کی ساری ایک ملت ہے لیکن ان ظالم استعماریوں نے ان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے اور ان کو آپس میں دشمن بنا دیا ہے العیاذ باللہ۔ مجھے امید ہے کہ آپ حضرات اس کانفرنس میں مغربی استعمار کے خلاف قراردادیں پیش فرمائیں گے۔ اور ان استعماریوں کو مسلمان ملکوں میں دخل دینے سے شدت سے روکیں گے۔
آخر میں یہ عرض کیے دیتا ہوں کہ پاکستان میں اگرچہ مسلمانوں کی تعداد نو کروڑ ہے لیکن ان کے باوجود ان کو ایک بڑا مشکل اور اہم مسئلہ درپیش ہے جس نے ان کو حیران و سرگرداں کر دیا ہے۔ اور وہ ہے مسئلہ کشمیر جس کو امریکہ اور برطانیہ کے استعمار نے ہمارے اور ہندوستان کے درمیان کھڑا کر دیا ہے۔ مسئلہ کشمیر مسئلہ فلسطین کے ساتھ بہت مشابہ ہے۔ چالیس لاکھ مسلمان آج بھی کشمیر میں مصائب و آلام سے دوچار ہیں۔ روزانہ کوئی نہ کوئی آفت ان کے سر پر آپڑتی ہے اور وہاں کے مسلمانوں کے عمائدین سب کے سب جیلوں میں ہیں۔
جیسا کہ فلسطین کا مسئلہ تمام مشرق و مغرب میں بسنے والے مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں کے تعاون کے بغیر حل نہیں ہو سکتا، بعینہ اسی طرح کشمیر کا مسئلہ بھی عالم اسلام کے تعاون کے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔ حکومت پاکستان نے آج تک اسرائیل کی حکومت تسلیم نہیں کی اور نہ آئندہ کسی وقت بھی اس کو تسلیم کر سکتی ہے کیونکہ حکومت پاکستان کی نظر میں اسرائیلی باشندے تمام عرب اور اسلام کے سخت ترین دشمن ہیں۔ لہٰذا ہم اسلامی ممالک بالخصوص حکومت جمہوریہ عربیہ متحدہ (مصر) سے مسلمانان کشمیر کو ظالم ہندؤوں کے پنجۂ اسبتداد سے آزاد کرانے میں تعاون کی امید رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان مشرک ہندؤوں کو ذلیل و خوار کر دے، والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ‘‘
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۹ اپریل ۲۰۱۷ء
درجہ بندی: 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پاکستان کے داخلی معاملات میں امریکی مداخلت اور مسیحی رہنما 1 1
3 پاکستان کے دفاعی بجٹ میں کمی کی تجویز 2 1
4 رتہ دوہتڑ توہین رسالتؐ کیس 1 2
5 دفاعی پالیسی ۔ قرآنی احکام کی روشنی میں 3 1
6 پاکستان کا ایٹمی دھماکہ اور مستقبل کی پیش بندی 4 1
7 غازی ظہیر الدین بابر ، پارلیمنٹ کی سیڑھیوں پر 5 1
8 این جی اوز کی ملک دشمن سرگرمیاں 6 1
9 عوامی جمہوریہ چین کے حکمرانوں سے ایک گزارش 7 1
10 مسئلہ کشمیر ۔ عالمی سازشیں، متحرک گروہ، قابل قبول حل 8 1
11 افغانستان کی تعمیر نو ۔ ڈاکٹر سلطان بشیر محمود کے خیالات 9 1
12 حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ پر ایک نظر 10 1
13 آزادیٔ کشمیر کا پس منظر اور سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی پیشگوئی 11 1
14 ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پاکستان کی خودمختاری 12 1
15 افغانستان پر امریکی حملے کی معاونت ۔ صدر پرویز مشرف کی خود فریبی 13 1
16 امریکی عزائم اور پاکستان کا کردار 14 1
17 افغانستان پر جاری امریکی حملہ ۔ ایک ٹی وی پینل انٹرویو 15 1
18 ہمارے دانشوروں کی سوچ تاریخ کے آئینے میں 16 1
19 بنو ہاشم کا سوشل بائیکاٹ 16 18
20 کربلا کا محاصرہ 16 18
21 شیر کی ایک دن کی زندگی 16 18
22 افغانستان پر امریکی حملے کی معاونت ۔ پاکستان کیوں مجبور تھا؟ 17 1
23 افغانستان کی صورتحال اور پاکستان کی خارجہ پالیسی 18 1
24 وہی قاتل، وہی مخبر، وہی منصف ٹھہرے 19 1
25 پاکستان میں مسیحی ریاست کا قیام ۔ خطرات و خدشات 20 1
26 دہشت گردی‘ کے حوالے سے چند معروضات 21 1
27 اسلامی نظریاتی کونسل کا سوال نامہ 21 26
28 مولانا زاہد الراشدی کا جواب 21 26
29 دینی و ملی فرائض اور ہماری ترجیحات 22 1
30 پاک امریکہ تعلقات ۔ سابق صدرجنرل محمد ایوب خان کے خیالات 23 1
31 مذہبی شدت پسندی کے عوامل 24 1
32 استحکامِ پاکستان اور اس کے تقاضے 25 1
33 استحکامِ وطن اور حضورؐ کا اسوۂ حسنہ 25 32
34 استحکامِ وطن اور حضرت عمرؓ کی گڈ گورننس 25 32
35 استحکامِ وطن اور حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کی خلافت 25 32
36 گلگت بلتستان کی انتظامی حیثیت کا تنازع 26 1
37 ملکی دفاع کے تقاضے اور قادیانی گروہ کی ہٹ دھرمی 27 1
38 قادیانی رپورٹ ۲۰۱۴ء 28 1
39 ستمبر کا مہینہ اور قادیانی مسئلہ 29 1
40 امریکی غلامی کا حقیقت پسندانہ تجزیہ 30 1
41 کشمیر کا مسئلہ 31 1
42 ملا اختر منصورؒ کی شہادت، امریکہ کی جھنجھلاہٹ ! 32 1
43 برطانوی سامراج کی غلامی سے عالمی معاہدات کی غلامی تک 33 1
44 پاک امریکہ تعلقات ۔ جبر و مکر کی ایک داستان 34 1
45 وطنِ عزیز پاکستان کی خصوصیات اور انہیں درپیش خطرات 35 1
46 تجدیدِ عہد برائے دفاع وطن 36 1
47 تکمیلِ پاکستان 36 46
48 دفاعِ وطن 36 46
49 قومی وحدت 36 46
50 وزیراعظم اور ’’متبادل بیانیہ‘‘ 37 1
51 صوبہ خیبر پختون خوا ۹۰ سال پہلے کے تناظر میں 38 1
52 بین الاقوامی علماء کانفرنس قاھرہ ۱۹۶۵ء سے مولانا مفتی محمودؒ کا خطاب 40 1
Flag Counter