Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق محرم الحرام 1436ھ

ہ رسالہ

1 - 17
بے مقصد قوم ، بے مقصد زندگی

مولانا عبید اللہ خالد
	
مسلمان، ایک مذہب کے ماننے والے ہیں، مگر ایک قوم کی حیثیت سے بے نام وبے مقام ہیں۔ مسلمان دنیا بھر میں بڑی تعداد میں موجود تو ہیں، مگر منتشر افراد کی مانند جن کا کوئی مقصد اور زندگی کا کوئی مفہوم نظر نہیں آتا۔

قوم کی قوت اُس کی ا خوّت، کسی عظیم تر مقصد سے وابستگی کی مرہون منت ہوتی ہے۔ مقصد سے فکری، جذباتی اور عملی وابستگی ایک چھوٹے سے چھوٹے گروہ کو بھی دُنیا میں شناخت عطا کرتی ہے، جب کہ اس سے بے تعلقی افراد اور اقوام کو دنیا میں بے نام ونشان کر دیتی ہے۔

آج مسلمان کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ اس نے من حیث القوم اپنے سب سے بڑے مقصد حیات کو تج دیا۔ الله نے مسلمانوں کو سب سے بڑا مقصد یہ عطا فرمایا تھا کہ وہ دنیا بھر کی دیگر اقوام کو، قیامت تک آنے والی نسلوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر الله کی غلامی میں لائیں؛ دنیا کی فانی زندگی کی فکر سے نکال کر آخرت کی لا فانی زندگی کی تیاری کرنے والا بنائیں… مگر اُمّت مسلمہ تو خود لا فانی آخرت کی لا فانی راحتوں کو چھوڑ کر فانی آسائشوں میں مگن ہو گئی اور انسانوں کی غلامی میں پھنس گئی ۔ اس بے مقصد یت کا نتیجہ وہ شدید ترین حالات ہیں، جن کا شکار دنیا بھر کے مسلمان ہیں۔کیا پاکستان وافغانستان اور کیا برما وافریقہ… کون سا خطہ زمین ایسا ہے جس پر مسلمانوں کے ساتھ امتیاز نہ برتا جاتا ہو اور وہ ابتلا میں مبتلا نہ ہوں۔

یہ تو رحمت الہٰی اور دعائے نبوی کے طفیل اس امت کی شان ہو گئی کہ اس درجے پستی کے باوجود اُمّت کسی نہ کسی حال میں موجود ہے ، وگرنہ شیطان نے ایسے ایسے جال اس اُمّت کے خلاف بُنے کہ اگر اُمّت محمدیہ صلی الله علیہ وسلم کے سوا کوئی دوسری اُمّت ہوتی تو کب کا نام ونشان تک مٹ چکا ہوتا۔

ہمیں یہ فخر اور اعزاز حاصل ہے کہ ظاہری سبب کے طور پر الله تعالیٰ نے ہمارے اسلاف کو اس عظیم مقصد کی ترویج وتبلیغ کے لیے منتخب فرمایا۔ یہ علمائے دیوبند کی قربانیاں ہی ہیں، جن کی بہ دولت آج دین پورے عالم میں موجود ہے اور حق کا طالب ذرا سے غوروفکر کے ساتھ باطل سے حق کو الگ کر سکتا ہے۔ لیکن ہمارے اسلاف کی یہ قربانیاں ہی کافی نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس عظیم ترین مقصد کے ساتھ اپنی زندگی گزاریں اور پھر اپنی نسلوں میں بھی وہ روح اور تڑپ منتقل کریں کہ جس کے ذریعے وہ اپنی اور آنے والی قیامت تک کی نسلوں کو اس عظیم ترین مقصد کی آب یاری کے لیے تیار کریں۔
Flag Counter