Deobandi Books

مرد و عورت کی نماز کا فرق احادیث و فقہ کی روشنی میں

سالہ ہذ

21 - 28
تحریمہ کہتے ہوئےصرف اپنے کندھوں کے برابر ہاتھ اٹھانے چاہیئے۔(4)عورت کو تکبیر تحریمہ کے بعد سینہ پر چھاتی  کے نیچے یا اوپر ہاتھ رکھنے چاہئیں۔(5)عورت کو اپنی داہنی ہتھیلی کو بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھ دینا چاہئے۔(6)عورت کو رکوع میں زیادہ جھکنا نہیں چاہئے بلکہ اتنا  جھکے کہ  اس کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں۔(7)عورت کو رکوع میں دونوں ہاتھوں کی انگلیاں گھٹنوں پر کشادہ کیے بغیر ملاکر  رکھنی چاہئیں۔(8)عورت رکوع میں اپنے ہاتھوں پر سہارا نہ دے،اُسے چاہیئے کہ رکوع میں ہاتھ صرف  گھٹنوں پر رکھے ،گھٹنوں کو پکڑنا نہیں چاہیئے۔(9)عورت رکوع میں اپنے گھٹنوں کو جھکائے رکھے۔(10)عورت کو رکوع میں اپنی کہنیاں اپنے پہلوؤں  سے ملی ہوئی رکھنی چاہئیں یعنی سمٹی ہوئی رہیں۔(11)عورت کو سجدے میں کہنیاں زمین پر بچھی ہوئی رکھنی چاہئیں۔(12)سجدے میں دونوں پاؤں انگلیوں کے بل کھڑے نہیں رکھنے چاہئیں بلکہ دونوں پائوں داہنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھے اور خوب سمٹ کر اور سکڑ کر سجدہ کرے ( یعنی سرین نہ اٹھائے)(13)سجدے میں پیٹ رانوں سے ملا ہوا ہونا چاہئے یعنی پیٹ کو رانوں پر بچھا دے۔(14)بازو پہلوؤں سے ملے ہوئے ہوں، غرضیکہ عورتوں کو چاہیئے کہ  سجدے میں بھی سمٹی ہوئی رہیں۔(15)قعدہ میں بیٹھتے وقت مردوں کے برخلاف دونوں پاؤں داہنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھنا چاہئے یعنی سرین زمین پر رہے ،پاؤں پر نہ رکھے۔(16)عورتوں کو قعدہ  میں ہاتھوں کی انگلیاں ملی ہوئی رکھنی چاہیئے۔(17)جب کوئی امر نماز میں پیش آئے مثلاً عورت کی 
Flag Counter