Deobandi Books

طریق محبت

ہم نوٹ :

18 - 18
اس وعظ كا تعارف
انسان یا تو دنیا پر فنا ہوتا ہے یا خدا پر۔ دنیا پر فنا ہونے والے کی قدر و قیمت مرنے کے ساتھ ہی مٹی میں مل کر مٹی ہوجاتی ہے اور خدا پر مرنے والا دنیا میں بھی عزت اور عافیت سے رہتا ہے اور مرنے کے بعد بھی آخرت کا میدان اس کے ہاتھ رہتا ہے۔ خدا پر فنا ہونے کو تصوف کی اصطلاح میں سلوک کہتے ہیں یعنی اللہ تک پہنچنے کا راستہ۔ عربی میں طریق راستے کو کہتے ہیں، طریق محبت کا مطلب ہے محبت کا راستہ۔
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’طریق محبت‘‘ میں قرآن و حدیث کے دلائل سے مدلل اللہ تک پہنچنے کا راستہ محبت کے ذریعے طے کرنے کے عجیب و غریب کیمیا اثر نسخے بیان فرمائے ہیں جن پر عمل کرکے صدیوں سے لوگ اللہ والے ہورہے ہیں۔ اس وعظ میں حضرت اقدس نے اس راستے کو آسان کرنے والی سب سے معاون چیز صحبت اہل اللہ قرار دی ہے جب کہ اس راہ کو کھوٹا کرنے والی سب سے خطرناک چیز جس سے خبردار کیا ہے وہ گناہوں کا صدور ہے۔
Flag Counter