Deobandi Books

طریق محبت

ہم نوٹ :

14 - 18
نہیں، عمل وہ مقبول ہے جو سنت کے مطابق ہو، سنت کے خلاف کوئی عمل مقبول نہیں۔ اس لیے  ہر عمل سنت کے مطابق ہو  ؎
نقشِ  قدم  نبی  کے  ہیں جنت  کے  راستے 
اﷲ   سے   ملاتے   ہیں  سنت   کے   راستے 
گناہ کرنا اﷲ تعالیٰ سے بے وفائی ہے
اور سن لو کہ گناہ کرنا اﷲ سے بے وفائی بھی ہے۔ جو شخص نافرمانی کرکے حرام خوشیاں اپنے قلب میں امپورٹ کرتا ہے یہ حرام خور اور نمک حرام ہے۔ جو اﷲ کی ناخوشی کی راہوں سے اپنے دل میں حرام خوشی لاتا ہے یہ شخص خدا تعالیٰ کے رجسٹر میں بے وفا ہے، آپ خود بتائیے بے وفا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ کھاتا ہے اﷲ کی اور گاتا ہے نفس و شیطان کی، اس کو روٹی کون دیتا ہے؟ اگر دو دن روٹی نہ ملے تو نظر آئے گا کوئی حسین؟
مصیبت میں عشقِ مجازی کا بھوت اتر جاتا ہے
حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ دمشق میں عشق بازی کا رواج بڑھ گیا تو اﷲ نے اس کے عذاب میں قحط ڈالا، بارش بند ہوگئی اور  غلہ ختم ہوگیا، جب دس پندرہ دن کھانا نہیں ملا تب مولانا سعدی شیرازی فرماتے ہیں کہ ان عاشقوں سے پوچھا گیا کہ روٹی لاؤں یا معشوق؟تو انہوں نے کہا معشوقوں کے منہ پر جھاڑو مارو اور روٹی لاؤ، آج تو روٹی کا چوما لینے کو جی چاہتا ہے، ہمیں گال وال نہیں چاہئیں، گال سے تو ہم بدحال ہورہے ہیں، اس وقت ہمیں روٹی اور شیر مال چاہیے۔آہ دوستو! جو اﷲ رزق دیتا ہے اس کی روٹی کھا کر گناہ کرنے والا نہایت ہی بے وفا ہے۔
اﷲ کے عاشقین باوفا ہوتے ہیں
اب سنو  کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ کا ترجمہ جو میرے قلب کو اﷲ تعالیٰ نے عطا فرمایا کہ کُوْنُوْا مَعَ الْعَاشِقِیْنَ میرے عاشقوں کے ساتھ رہو۔ اب اس کا ثبوت بھی تو ہونا چاہیے
Flag Counter