کہ جتنے متقی بندے ہیں سب باوفا ہیں، اﷲ کے سب عاشقین باوفا ہیں، بغیر عشق کے کوئی باوفا ہو ہی نہیں سکتا۔ دلیل سنیے! جب کچھ لوگ اسلام چھوڑ کر مرتد ہوگئے تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی مَنۡ یَّرۡتَدَّ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ جو اسلام سے مرتد ہوگئے یہ بے وفا ہیں، ان کے مقابلے میں ہم ایک قوم پیدا کریں گے جو اہلِ محبت ہوگی فَسَوۡفَ یَاۡتِی اللہُ بِقَوۡمٍ یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗۤ4؎ ہم مرتد ہونے والے، بے وفاؤں اور غدّاروں کے مقابلے میں اہلِ وفا پیدا کریں گے۔ دلیل کیا ہے؟ یُحِبُّھُمْ اﷲ ان سے محبت فرمائیں گے وَیُحِبُّوۡنَہٗۤ اور وہ اﷲ سے محبت کریں گے۔علامہ آلوسی تفسیر روح المعانی میں لکھتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی محبت کو پہلے کیوں بیان کیا اور صحابہ کی محبت کو بعد میں کیوں نازل کیا اس میں کیا راز ہے؟ راز یہ ہے کہ صحابہ کو معلوم ہوجائے اِنَّھُمْ یُحِبُّوْنَ رَبَّھُمْ بِفَیْضَانِ مَحَبَّۃِ رَبِّھِمْ5؎ اے صحابہ!یہ جو تم اپنے رب سے محبت کر رہے ہو یہ تمہارے رب کی محبت کا فیضان ہے، تمہارے رب کی محبت کا صدقہ ہے، یہ ان ہی کا کرم ہے ؎
مری طلب بھی کسی کے کرم کا صدقہ ہے
قدم یہ اٹھتے نہیں ہیں اٹھائے جاتے ہیں
اسی لیے اﷲ نے اپنی محبت کو مقدم فرمایا۔ ایک بزرگ نے اسی مضمون کو بیان کیا ؎
محبت دونوں عالم میں یہی جا کر پکار آئی
جسے خود یار نے چاہا اسی کو یادِ یار آئی
اﷲ کا باوفا بندہ کیسے بنیں؟
تو یہ اہلِ وفا، اہلِ محبت کون ہیں؟ جو اہلِ محبت کے ساتھ رہے گا اہلِ وفا بننے کی نیت سے، سموسے پاپڑ کھانے کے لیے نہیں، طرح طرح کے پہاڑ اور مناظر کو دیکھنے کے لیے نہیں، جو خالقِ مناظرِ کائنات کے لیے سفر کرتا ہے اور جان کی بازی لگاتا ہے۔ لیکن جو شخص اپنی جان
_____________________________________________
4؎ المآئدۃ:54
5؎ روح المعانی:192/6،المآئدۃ(54)، داراحیاءالتراث، بیروت