Deobandi Books

طریق محبت

ہم نوٹ :

12 - 18
عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے
 اس لیے حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا یہ جملہ نوٹ کرلینا کہ غیراﷲ کو دیکھنا اور دل لگانا یعنی عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے۔
یاد رکھو! میں یہ مضمون سارے عالم میں بیان کررہا ہوں اور جو جوان بچے ہیں آج میرا شکریہ ادا کررہے ہیں اورجوبڈھے ریٹائرڈ ہوگئے یا آؤٹ آف اسٹاک ہیں وہ بھی اس کو غیر ضروری نہ سمجھیں، اپنی امت کے جوانوں کی حفاظت کو بھی ضروری مضمون سمجھیں مگر حکیم الامت نے فرمایا کہ بڈھوں کو بھی نظر بچانا چاہیے کیوں کہ بڈھی کار  کی بریک میں لوزنگ آجاتی ہے، بریک مارتا ہے یہاں اور رکتی ہے وہاں دس قدم کے بعد۔ لہٰذا بڈھوں کو بھی نظر بچانا چاہیے کیوں کہ نظر میں کچھ خرچہ بھی نہیں ہوتا لیکن یہ آنکھوں کا زِنا ہے، آنکھوں کا زِنا نظربازی ہے، یہ کس کا ارشاد ہے؟ سیدالانبیاء محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو نظر نہیں بچاتا آنکھوں کا زِنا کرتا ہے۔ آنکھوں سے زِنا کرنے والا ولی اﷲ ہو سکتا ہے؟
بدنظری احمقانہ گناہ ہے
حکیم الامت فرماتے ہیں کہ بدنظری احمقانہ گناہ ہے، بے وقوفی کا گناہ ہے کیوں کہ نظرباز کچھ نہیں پاتا، نہ ملنا نہ جلنا دیکھ کر تڑپنا، پرایا مال دیکھ کر دل تڑپانا اور اپنے کو جلانا اور کچھ نہ پانا، پائے گا وہی جو اپنی حلال کی ہے اور جس کی حلال کی بیوی بھی نہیں ہے وہ کہاں جائے؟ اس کا علاج یہ ہے کہ نظر بچاؤ، ان شاء اﷲ ہائے ہائے ختم ہوجائے گی اور وسوسہ تک نہیں آئے گا، یہ سارا مرض بدنظری سے ہوتا ہے، نہ دیکھو کسی کا نمک، نہ چمک، نہ اس کی دمک، نہ تمہارے ایمان کو کھائے دیمک، اور ایک ایک  نظر بچانے میں اتنا مزہ آئے گا ان شاء اﷲ۔ واﷲ! قسم کھا کے کہتا ہوں کہ ہر نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے، آپ کے سینے میں نور کا دریا بہے گا اگرچہ خون کا دریا نفس میں بہہ رہا ہے، جب نفس میں خونِ آرزو کا دریا بہتا ہے تو روح میں نور کا دریا بہتا ہے۔
Flag Counter