Deobandi Books

قافلہ جنت کی علامت

ہم نوٹ :

8 - 26
خالی پیری مریدی نہیں ہے، علم کی روشنی میں اللہ کا راستہ طے کیا جاتا ہے اور علم کی روشنی میں اللہ سے محبت کرنے کا نام ہی خانقاہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے، اللہ تعالیٰ کا احسان و کرم ہے کہ بڑے بڑے علماء اس فقیر کے علم کو نوٹ کرتے ہیں۔
علم عظیم
جنوبی افریقہ سے بخاری شریف پڑھانے والے ایک محدث یہاں آئے تھے، میرے خلیفہ بھی ہیں اور جنوبی افریقہ کے صوبہ ڈربن میں شیخ الحدیث ہیں۔ بہت بڑے عالم ہیں، اُن سے میں نے گزارش کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو یہ دعا مانگی کہ اَللّٰہُمَّ اَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا وَّارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ وَاَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًاوَّارْزُقْنَا اجْتِنَابَہٗ3؎ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے وَفِّقْنَا کے بجائے یہاں وَارْزُقْنَا کیوں مانگا یعنی یہ نہیں مانگا کہ اے اللہ! ہمیں حق کو حق دکھا اور اُس کی اتباع کی توفیق عطا فرما اور باطل کو باطل دکھا اور اُس سے بچنے کی توفیق عطا فرما بلکہ اس عنوان سے مانگا کہ اے اللہ! ہمیں حق کو حق دکھا وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ اور حق بات کی اتباع کو ہمارا رزق، ہماری روزی بنادے اور باطل کو باطل دکھا وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَہٗ اور باطل سے اجتناب، دوری اور احتیاط کو بھی ہمارا رزق بنادے تو یہاں توفیق کیوں نہیں مانگی، رزق کیوں مانگا، اس میں کیا راز ہے؟ میں نے گزارش کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کو دوسری حدیث سے سمجھو۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: لَنْ تَمُوْتَ نَفْسًا حَتّٰی تَسْتَکْمِلَ رِزْقَہَا4؎  کوئی نفس یعنی کوئی جاندار ہر گز نہیں مرے گا جب تک اپنا رزق مکمل استعمال نہیں کرلے گا یعنی جسے آپ کہتے ہیں کہ (Complete) نہیں کرلے گا۔ جب تک اپنا رزق مکمل نہیں کھالے گا۔ جب رزق کا ایک دانہ بھی باقی نہیں رہے گا تب اُسے موت آئے گی۔ اس حدیث سے یہ بات سمجھ میں آئی کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے وَارْزُقْنَا اس لیے فرمایا کہ جس طرح پیٹ کی دنیوی روزی مکمل کیے بغیر کوئی نہیں مرے گا تو ہمیں نیک عمل کا مکمل رزق دے دے اور بُرائی سے
_____________________________________________
3؎   تفسیر ابن کثیر :250/1شعب الایمان للبیہقی:67/2،(1185)،باب التوکل باللہ عزوجل والتسلیم لامرہ، دار الکتب العلمیۃ ،بیروت
Flag Counter