بے طلب حاصل ہوئے بیشکے ہمیں آنگن کے پھول
ایف جے،وائی(December 27, 2009)
جناب خالد اقبال تائب
اشعار در محبت حبیبی و صدیقی و رفیقی وسیلة یومی وغدی مرشدی ومولائی عارف باﷲ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب ادام اﷲ ظلہم علینا
ہم کہاں صحرا کے کانٹے تم کہاں گلشن کے پھول
پر تمہارے فیض سے اک دن رہیں گے بن کے پھول
خوشبوئے جاناں ملا کرتی ہے ان کی دید سے
یونہی کب چنتے ہیں آکر ہم یہاں درشن کے پھول
جونہی ملتی ہے نگاہوں سے نگاہِ باخدا
کھلنے لگتے ہیں خوشی سے من میں پھر من من کے پھول
دور والوں کی طلب سے قدر کرنا سیکھئے
بے طلب حاصل ہوئے بےشک ہمیں آنگن کے پھول
چھوڑ کر فکرِ گریباں آپ گلشن آئیے
باغباں ہردم لٹاتے ہیں یہاں دامن کے پھول
سب تری جان غزل کا فیض ہے انعام ہے
آج تائب جو مہکتے ہیں یہ تیرے فن کے پھول