Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2016ء

امعہ دا

4 - 65
پاداش میں پاکستانی حکمرانوں نے کونسل کے قائدین کو روکنے کیلئے طرح طرح کی دیواریں کھڑی کر دیں، بعض اہم قائدین کے شناختی کارڈز بلاک کردئیے گئے ،بعض پر پابندیاں لگانے کی کوشش کی گئیں، اسی طرح دینی مدارس کو کریک ڈاؤن کیا گیا ،خصوصاً پنجاب میں بہت سے علمائے کرام کو فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا، سینکڑوں کارکنان کو پابند سلاسل کیا گیا ،علماء مدارس اور طلباء میں مسلسل بے چینی بڑھتی گئی،تو دفاع پاکستان کونسل نے حکومتی جبروظلم کے خلاف مشاورت شروع کی اور بھرپور احتجاج کا عندیہ دے دیا ،اسی اثناء کونسل کے قائدین نے وزیرداخلہ جناب چودھری نثار علی خان صاحب سے ملاقات کا وقت رکھا۔
لہٰذا 21 اکتوبر بروز جمعہ کو مولانا سمیع الحق صاحب کی سربراہی میں جناب میاں محمد اسلم (نائب امیر جماعت اسلامی)، مولانا احمد لدھیانوی (امیر اہل سنت والجماعة پاکستان) ،مولانا شاہ اویس احمد نورانی (امیر جمعیت علماء پاکستان)، مولانا فضل الرحمن خلیل (سربراہ انصار الامہ)، قاری محمد یعقوب شیخ (مرکزی رہنما جماعة الدعوہ) اورمولانا حامد الحق حقانی سمیت دیگر رہنماؤں نے وزیرداخلہ سے ملاقات کی ۔مولانا سید یوسف شاہ صاحب نے میٹنگ کا ایجنڈا پیش کیاجبکہ مولانا سمیع الحق صاحب نے دو ٹوک الفاظ میں کونسل کا مؤقف پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ 
٭	کشمیریوں کی لازوال قربانیوں پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دفاع پاکستان کونسل مظلوم کشمیریوں کی ہرممکن مددوحمایت اپنا مذہبی فریضہ سمجھتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مودی سرکار کی جارحیت روکنے کیلئے مضبوط خارجہ پالیسی ترتیب دے اور باقاعدہ طور پر ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا جائے ۔دفاع پاکستان کونسل سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک، شبیر احمدشاہ، سیدہ آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم و دیگر قائدین کی نظربندیوں اور گرفتاریوں کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بھارتی نواز پالیسیوں کو ترک کردے۔
٭	علمائے کرام ،مذہبی قائدین اور سیاسی کارکنوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ یہ عدالت سے ماورا اقدام اور کسی پاکستانی کی شہریت منسوخ کرنے کے مترادف ہے۔ کسی شہری کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا پاکستانی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ 
٭	وطن عزیز پاکستان کے اسلامی نظریہ کا تحفظ قیام پاکستان کے مقاصد میں شامل ہے۔ یہاںمساجدومدارس اورعلماء کیخلاف کاروائیاں ملک دشمنی اور قرآن و سنت کی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ شیڈول فورتھ کے نام پر علماء او رمذہبی قائدین کیخلاف اقدامات اٹھا کر انہیں ان کے آئینی حقوق سے محروم نہ کیا جائے او رحکومت اس حوالہ سے اپنا فیصلہ واپس لے ۔
٭	افغان مہاجرین کا پاکستان میں قیام انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ اس سلسلہ میں سنگدلی سے کام نہ لیا
Flag Counter