حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
|
بہشتی زیور لکھی ہے، بہت بڑے عالم ہیں۔ فرماتے ہیں کہ جس شخص کا دل سخت ہوگیا ہو اوراللہ تعالیٰ کی یاد میں لگنے کے بجائے گناہوں کے تقاضوں سے پریشان کرتا ہو یعنی دل میں سختی آگئی ہو جس کو عربی زبان میں قَسَاوَۃْ کہتے ہیں، تو ایسے دل کی اصلاح کے لیے حدیث شریف میں ایک نسخہ بیان کیا گیا ہے۔حضرت سیدہ طاہرہ اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہماری ماں ہیں، سرور ِعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں اور حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی بیٹی ہیں، اُن سے ایک خاتون نے کہا کہ اے میری ماں! آج کل میرا دل نماز میں، قرآن شریف کی تلاوت میں نہیں لگتا، دل سخت ہوگیا ہے، کیا کروں؟ اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ تم ایک کام کرو، روزانہ موت کو یاد کرو کہ میری موت آگئی ہے، اہل وعیال، اچھے اچھے کپڑے ، شاندار مکان سب چھوٹ گیا ہے۔ چند دنوں کے بعد وہ بی بی آئی اورکہا کہ اے میری ماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا !اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے،میرا دل اللہ سے لگ گیا، دل کی سختی دُور ہوگئی ، اب نماز میں بھی مزہ آرہا ہے اور قرآن شریف کی تلاوت میں بھی مزہ آرہا ہے۔ اِس حدیث شریف کی روشنی میں حکیم الامت مجدد الملّت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس شخص کا دل سخت ہوگیا ہو، گناہ نہ چھوٹتے ہوں، خدا کا خوف نہ معلوم ہوتا ہو، گناہ کے تقاضے سے پاگلوں کی طرح گناہ کی طرف بھاگتا ہو اور اسے اپنی عبدیت اور مخلوق ہونے کا بھی احساس نہ ہو کہ میں کس کا بندہ ہوں، میرا کوئی مالک بھی ہے، ایسے پاگلوں اور سخت دل والوں کے لیے عجیب وغریب علاج بیان فرمایا، جو سو فیصد مفید ہے، ان شاء اللہ تعالیٰ، چاہے مَرد ہو یا عورت جو بھی اس علاج کو کرے گا اس کا دل نرم ہوجائے گا، اللہ تعالیٰ سے جڑ جائے گا اور نفس وشیطان سے کٹ جائے گا۔ وہ علاج کیا ہے؟ روزانہ جب سونے لگے تو پانچ منٹ یہ سوچے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو بلالیا، موت آگئی ، ہماری روح نکل گئی، سب لوگ مجھ کو نہلا رہے ہیں، نہلانے کے بعد کفن لپیٹ رہے ہیں، اس کے بعد لوگ مجھے قبرستان لے جارہے ہیں، میرے ماں باپ، بیوی بچے، کاروبار، شاندار قالین، شاندار کپڑے اور سونے چاندی کے زیورات سب چھوٹ گئے۔مجھے قبرستان میں لے جا کر قبر کے گڑھے میں ڈال دیا اور کئی من مٹی ڈال کر سب چلے گئے اور میں بزبانِ حال یہ پڑھ رہا ہوں ؎