حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
پھر ان کو بتیس دانتوں سے چبایا ، اس کے بعد بلّیاں کتے ان کی ہڈیاں بھی چبا گئے۔ اب پتا چلا کہ وہ مچھلی صحیح کہہ رہی تھی، لیکن اب ایمان لانے سے کچھ فائدہ نہیں۔ اگر بغیر دیکھے بات مان لیتیں تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، چناں چہ جنہوں نے اس مچھلی کی بات مانی وہ محفوظ رہیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم معراج میں آسمانوں کے اُوپر جاکر عالمِ آخرت کو دیکھ آئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوزخ کو دیکھا، جنت کو دیکھا، اللہ تعالیٰ کا دیدار کیا اوراللہ تعالیٰ سے باتیں کیں۔ کافر بھی کہتے تھے کہ اَنْتَ صَادِقٌ اَمِیْنٌ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم بڑے سچے اور بڑے امانت دار ہیں،لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مانو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات نہ ماننا تباہی کو مول لینا ہے۔ میں نے سورۂ ملک کی جو آیت تلاوت کی ہے اس کی اب تفسیربیان کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں تَبٰرَکَ الَّذِیۡ بِیَدِہِ الۡمُلۡکُ بہت برکت، بڑا عظیم الشان ہے وہ جو سلطنت اور ملک کا حقیقی مالک ہےاور وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرُ ہر چیز پر اس کو قدرت حاصل ہے، جس غریب کو چاہے امیر کردے اور جس امیر کو چاہے غریب کردے۔ صحت مند کو فالج گرا کر بالکل کمزور کردے اور عزت والے کورُسوا کرکے ذلیل کردے۔ اللہ تعالیٰ کو ایسی قدرت ہے کہ رات کو خیریت سے سویا ،صبح اس کے گردے میں پتھری ہوگئی، بلڈ کینسر ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ کے قبضے میں سب کچھ ہے۔ موت کی حیات پر تقدیم کی و جہ آگے فرماتے ہیں۔ اَلَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَ الۡحَیٰوۃَ جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا۔ اللہ تعالیٰ نے موت کو پہلے بیان فرمایا ۔ میرے مرشد شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اکابر اولیاء اللہ میں شمار ہوتے تھے۔ وہ میرے اُستاذ بھی ہیں۔ انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ میں پوچھتا ہوں کہ موت پہلے آتی ہے یا زندگی پہلے ملتی ہے؟ سوال پیدا ہوتا ہے یا نہیں کہ جب زندگی نہیں ہے تو موت کیسے آئے گی؟ لیکن اللہ تعالیٰ نے موت کو زندگی سے پہلے بیان کیا کہ دیکھو اپنی زندگی میں موت کو سامنے رکھنا، ورنہ پردیس کی رنگینیوں میں پھنس کر تم آخرت کا وطن تباہ کردو گے۔ آج جو لوگ اپنی موت کو سامنے رکھتے ہیں اُن کی زندگی اللہ والی زندگی ہوتی