حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
|
اللہ تعالیٰ سے وہ بہت ہی دور ہے۔ فکر کرو۔ پہلے زبردستی عبادت کراؤ،نفس پر جبر کر کے گناہ چھڑاؤ،نفس کو غلام بناؤ پھر اللہ تعالیٰ اپنی عبادت کا خود مزہ دے گا۔ اللہ کی یاد میں دل لگانے کا طریقہ میری ماؤں، بہنواور بیٹیو! اللہ تعالیٰ کی یاد میں پہلے بہ تکلف اپنے آپ کو لگاؤ، ذِکر اللہ کی بہ تکلف عادت ڈالو،اس کے بعد عادت ہوجائے گی تو پھر نہیں چھوٹے گی،جیسےپان کی عادت نہیں چھوٹتی،تمباکو کی عادت نہیں چھوٹتی۔ جس نے کبھی تمباکو نہ کھایا ہو اس کو کھلا دو تو اُلٹی ہوجائے گی، لیکن جب عادت پڑجاتی ہے تو جو لوگ پان تمباکو کھاتے ہیں اگر نہیں پاتے تو پاگلوں کی طرح پوچھتے ہیں کہ ارے بھئی! کہیں پان ملتا ہے؟ کہیں پان ملتا ہے؟ جب بُری چیز منہ کو لگ جاتی ہے تو نہیں چھوٹتی، لہٰذا جب اللہ کے ذِکر کی اچھی عادت پڑجائے گی تو ان شاء اللہ اس کی یاد کے بغیر نیند بھی نہیں آئے گی۔ جو لوگ بغیر ذِکر اللہ کے خراٹے مارتے ہیں، یہ وہ غافلین ہیں جن کو ابھی تک اللہ تعالیٰ کے نام کا مزہ نہیں ملا۔ جس طرح تمباکو کے عاشق پوچھتے ہیں کہ پان کہاں ملتا ہے؟ اِسی طرح جو اللہ تعالیٰ کے عاشق ہیں وہ بھی اللہ والوں سے پوچھتے ہیں کہ اللہ کہاں ملتا ہے؟ کیسے ملتا ہے ؟پان کی محبت تو سمجھ میں آگئی، اللہ تعالیٰ کی محبت کیوں سمجھ میں نہیں آتی؟ اللہ کی محبت خوش نصیب عورتوں کو، خوش قسمت مَردوں کو ملتی ہے۔ وہ پوچھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کیسے ملتا ہے؟ اللہ تعالیٰ عبادت سے ملتا ہے، گناہ چھوڑنے سے ملتا ہے۔ ایسا ہر گز نہیں ہوسکتا کہ بے پردہ بھی پھرتی رہو اوراللہ کی ولیہ بھی بن جاؤ۔ نظربازوں کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا لہٰذا مَرد ہو یا عورت جو بھی گناہ کرتا ہے اُس پر خدا کی لعنت برستی ہے۔ حضور خاتم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ 3؎ _____________________________________________ 3؎مشکوٰۃ المصابیح:270/1، باب النظر الی المخطوبۃ وبیان العورات، المکتبۃ القدیمیۃ