حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
|
غیر مَردوں کی خدمت کرتی ہیں اور آواز کو بہ تکلف نرم اور لچکدار بنا کر بولتی ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں سے بڑھ کر کون ہوسکتا ہے جن کے لیے قرآن اُتر رہا ہے، جن کے لیے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی فَلَا تَخۡضَعۡنَ بِالۡقَوۡلِ نرم آواز سے بات مت کرو، آواز کو بہ تکلف بدل کر گفتگو کرو ورنہ کیا ہوگا؟ فَیَطۡمَعَ الَّذِیۡ فِیۡ قَلۡبِہٖ مَرَضٌ 12؎ جن کے دل میں بیماری ہے وہ طمع کریں گے، دل میں خیالات آنے لگیں گے۔ لیکن آپ دیکھتے ہیں کہ ریڈیومیں کیسا چباچبا کے عورتیں باتیں نشر کرتی ہیں کہ آدمی کے دل میں ان کی طرف میلان شروع ہوجاتا ہے۔ ایئر پورٹوں پر بھی یہی حال ہے۔ ہوائی جہاز کا وقت بتائیں گی تو معلوم ہوتا ہےکہ مَردوں کے دل کو مائل کرنے کے لیے ہی بول رہی ہیں۔ارے بھئی! کافروں کا کیا ہے وہ تو مکلف ہی نہیں لیکن مسلمان عورت کی شان کے خلاف ہے کہ ایسی نوکری کرے، شریعت کے حکم کے علاوہ شرافتِ طبع کے بھی خلاف ہے کہ کوئی شریف زادی ایسی ذلیل ملازمت کرے۔ میں نے تقریر میں جو کچھ کہا ہے، ان شاء اللہ آپ کو بہشتی زیور میں سب لکھا ہوا مل جائے گا۔ اسی لیے کہتا ہوں کہ بہشتی زیور پڑھو، اللہ تعالیٰ کی رحمت سے بہشت میں چلی جاؤ گی ان شاء اللہ ۔ پھر جنت میں جاکے دُعا دینا کہ کراچی سے ایک ملّا آیا تھا ہمیں کیا کیا بتا گیا۔ اب دُعا کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہم سب کوعمل کی توفیق عطا فرمائے۔ ہمیں اور ہماری ماؤں، بیٹیوں اور بہنو ں کو پردۂ شرعی کی توفیق عطا فرمائے اور وی سی آر کی لعنت سے، ٹیلی ویژن کی لعنت سے اللہ ہمارے گھروں کو پاک کردے اور ہماری بیٹیوں کو دس سال کے بعد بے پردہ اسکول بھیجنے سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔ اے خدا! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت پر،سید الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر رحم فرماد ے۔ یا اللہ! یہ آج کیا ہورہا ہے۔ اسلام کا خالی نام رہ گیا ہے، آج اسلام ہم سے چھینا جارہا ہے، کس طرح سے رات دن سڑکوں پر عورتیں، لڑکیاں بے پردہ پھر رہی ہیں۔ اے خدا! ہم سب کو توفیق دے۔ اے اللہ! ہم سب کو اپنا خوف دے ۔ جو کچھ بیان ہوا ہے اے اللہ! اس کو اپنی رحمت سے قبول فرما اور مجھ کو بھی اور میری ماؤں، بہنوں ، بیٹیوں کو عمل کی توفیق عطا فرمادے۔ یااللہ! موت کی یاد دل میں ڈال _____________________________________________ 12؎الاحزاب :32