Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

53 - 63
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دارالعلوم حقانیہ کے لائق و فائق مدرس حضرت العلامہ مولانا فیض الرحمن مدظلہ نے میدان عمل میں قدم رکھا اور اپنے اسلاف کی گم شدہ میراث کا سراغ لگا لیا ، اور مثنوی کا درس خارجی اوقات میں دینا شروع کر دیا۔ 
دارالعلوم حقانیہ کے اس کارنامے کا سہرا مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب زید مجد کے سر ہے ، جن کی خصوصی توجہ اور ذاتی دل چسپی سے یہ مبارک سلسلہ شروع ہوا یہ ان کی علم دوستی اور حسن اہتمام کی بین دلیل ہے ۔ 
مثنوی میں مولانا فیض الرحمن صاحب کا اندازِ تدریس:
شیخ الادب و المنطق حضرت العلامہ مولانا فیض الرحمن صاحب مدظلہ دارالعلوم حقانیہ کے ہونہار فرزند اور لائق مدرس ہیں ، تقریباً ۱۳ برس سے یہاں تشنگان علوم و فنون کے احیاء میں خاصے سر گرم ہیں جلاء الفراستہ شرح دیوان الحماسۃ ، الارشاد الی تحقیق بانت سعاد اور الہام الباری شرح قطبی جیسی وقیع کتابوں کے مصنف ہیں اپنی متعلقہ کتابوں کے علاوہ خارجی اوقات میں حجۃ اللہ البالغۃ ، بدء الامالی ، گلستان و بوستان ، مثنوی ، دیوان حافظ ، محمود نامہ اور دیگر کتابیں بھی پڑھاتے ہیں یہ وہ کتابیں ہیں جو مدارس میں متروک ہو چکی ہیں ۔ 
مثنوی کیساتھ آپکو خاص شغف ہے آپ کا مثنوی پڑھانے کا انداز نہایت نرالا ہے سب سے پہلے سبق کا جامع خلاصہ چند الفاظ میں پیش کر دیتے ہیں اس کے بعد اپنے مخصوص ترنم کے ساتھ نہایت شیریں آواز اور پر سوز انداز میں شعر پڑھتے ہیں اگر شعر میں مشکل اور وضاحت طلب الفاظ ہوں تو ان کی مکمل تحقیق و توضیح کر دیتے ہیں اور آخر میں نہایت سادہ اور روان ترجمہ بیان فرمادیتے ہیں ۔ 
عبارت کی صحت اور شعر پڑھنے کے طرز و انداز پر خصوصی نظر رکھتے ہیں درس ایسی جگہ ختم کرتے ہیں کہ شاگر د اگلے درس میں شرکت کیلئے بے چین و بے قرار ہو جاتا ہے اور ایک ایک لمحہ گن کر اگلے درس کا انتظار کرتا ہے ۔ …… اس کے علاوہ آپ کا درس دل چسپ مثالوں ، دل آویز حکایتوں ، پر لطف چٹکلوں اور فارسی اردو پشتوکے لاجواب اشعار کا مجموعہ ہوتا ہے عام سی بات میں ایسا مزاح بھر دیتے ہیں کہ محفل کشت زعفران بن جاتی ہے آپ کے درس میں گھنٹوں مسلسل بیٹھنے والا کسی قسم کی اکتاہٹ اور تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا بلکہ جس طرح شروع میں تازہ دم ہوتا ہے اسی طرح آخر میں بھی فرحت و انبساط محسوس کرتا ہے جی چاہتا ہے کہ آپ بولتے رہیں اور ہمہ تن گوش بن کر سنتا ہوں ۔  اللہ تعالیٰ آپ کے علم وعمل میں مزید برکت دے اور آپ کا سایہ ہمارے سروں پر تا دیر قائم و دائم رکھے۔

Flag Counter