Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

50 - 63
چاندی کے اوراق کوٹ رہے تھے مولانا پر ان کے ہتھوڑے کی آواز نے سماع کا اثر پیدا کر دیا ، وہیں کھڑے کھڑے حالت وجد طاری ہو گئی آپ کو دیکھ کر صلاح الدین نے زرکوبی کا شغل چھوڑا اور آپ کی طرف لپکے اور آپ سے بغل گیر ہوئے اس وقت مولانا کی زبان پر یہ شعر جاری تھا ۔   ؎
    یکے گنے پدیر آمد ازیں دکان زرکوبی     زہے صورت ، زہے معنی ، زہے خوبی ، زہے خوبی
دونوں بزرگ جوش و مستی کی حالت میں ظہر سے عصرتک اسی کیفیت میں رہے ، اس کے بعد صلاح الدین نے اپنی ساری دکان لٹا دی اور آپ کے ساتھ ہو لئے صلاح الدین خود بھی صاحب حال اور صاحب نسبت بزرگ تھے ، مولانا رومی کو ان کی صحبت سے بہت تسلی اور تشفی ہوئی سپہ سالار کا بیان ہے مولانا رومی شمس تبریزی کی غیبت کے بعد صلاح الدین زرکوب کے مجرے میں چالیس دن تک چلہ کش رہے تھے اور اس دوران کھانا پینا اور لوگوں سے ملنا جلنا بالکل ترک کر دیا تھا غرض صلاح الدین زرکوب کی صحبت میں آپ نے نو سال گزارے ۔ 
۶۶۸؁ھ میں صلاح الدین زرکوب کا انتقال ہوا ان کے انتقال کے بعد مولانا نے اپنے خاص مرید حضرت حسام الدین چلپی کو اپنا ہمراز اور مصاحب بنا لیا اور تاحیات انکی صحبت سے دل کی تسکین دیتے رہے مولانا رومی حضرت حسام الدین چلپی کا مرشد و پیر جیسا احترام کرتے تھے حتیٰ کہ لوگ حسام الدین چلپی کو مولانا کا پیر سمجھنے لگے مولانا رومی نے اپنی شہرہ آفاق کتاب مثنوی ان ہی کے اصرار اور خواہش پر لکھی مولانا ندوی کے بقول یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ ’’ مثنوی شریف کا وجود میں آنا آپ ہی کی وجہ سے ہوا ‘‘
مولانا رومی کی وفات سے قبل ۶۷۲ ؁ھ میں قونیہ میں بڑے زور دار زلزلے آئے اور چالیس دن تک اس کے جھٹکے محسوس کیے جاتے رہے مولانا نے فرمایا کہ زمین بھوکی ہے اور لقمہ تر چاہتی ہے چنانچہ چند دنوں کے بعد آپ بیمار ہو گئے ماہر اور تجربہ کار اطباء نے علاج کیا ’’مگر مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی‘‘ غر ض ۵؍ جمادی الثانی ، بروز اتوار ۶۸۲؁ھ غروب آفتاب کے وقت آپ کی وفات ہوئی یوں علم و فضل کا یہ چمکتا آفتاب ہمیشہ کیلئے نظروں سے روپوش ہو گیا آپ ۶۸ برس عمر پائی آپ کا جنازہ میں امیر و فقیر،شاہ و گدا سبھی شامل تھے شیخ صدر الدین نماز جنازہ پڑھنے کیلئے آگے بڑھے مگر شدت غم کی وجہ سے چیخ ماری اور بے ہوش ہو گئے چنانچہ اس کے بعد قاضی سراج الدین نے نماز جنازہ پڑھائی ۔
مولانا کی وصیت کے بعد حضرت حسام الدین چلپی آپ کے جانشین اور خلیفہ مقرر ہوئے آپ نے دو فرزند چھوڑے ، ایک علائوالدین محمد ، دوسرے سلطان ولہ حضرت حسام الدین چلپی نے جب 
Flag Counter