Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

36 - 63
’’آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کمزور پاکر دبا لیے گیے ہیں اور فریاد کررہے ہیں کہ خدایا ہم کو اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں۔‘‘
اس آیت مبارکہ میں مسلمانوں کو جھنجھوڑا جارہا ہے کہ تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ کمزوروں، بے بسوں اور لاچاروں اور ملک ومعاشرہ کے مجبورومظلوم انسانوں کی حمایت وتائیدمیں ظالموں کے خلاف جہاد نہیں کرتے۔ تمہارے بھائی ظلم وستم کی چکی میں پس رہے ہیں، اس قریہ جبروقہر سے نکلنے کے لئے مظلوموں کو ظالموں کے پنجہ ٔ استبداد سے خلاصی دلاؤ۔مذکورہ بالا صورت میں اسلام کے پیروکار پر جہاد فرض ہو جاتا ہے۔ ایک مومن و مسلم اپنے اوپر آرام کو حرام کرلیتا ہے جب تک کہ فتنہ پردازوں کی فتنہ پردازی اور فسادیوں کا فساد ہمیشہ کے لئے ختم نہ ہوجائے اور یہ زمین امن وشانتی کا گہوارہ بن کر عالم انسانیت کی بقاء وسلامتی کی ضامن نہ بن جائے۔ ابن کثیر اس آیت کریمہ کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
یحرّض تعالیٰ عبادہ المومینن علی الجہاد فی سبیلہٖ وعلی السعی فی استنقاذ المستضعفین بمکۃ عن الرجال والنساء والصبیان المتبرمین من المقام بھا۔
’’ اللہ اپنے مومن بندوں کو جہاد کرنے پر ابھار تا ہے اور مکہ کے کمزوروں کو نجات دینے کی سعی کرنے پر ابھارتا ہے خواہ وہ بچے ہوں، خواہ وہ عورتیں ہوں، خواہ وہ مرد ہوں، جنہوں نے مکہ میں اقامت اختیار کر رکھی ہے‘‘
	اسلام میں قتال وجہاد کا پہلا مقصد یہ ہے کہ مخلوقِ خداکو استعماری قوتوں کے ظلم وستم کے چنگل سے خلاصی دلائی جائے۔ اس کا دوسرا مقصد ہے اعلا کلمۃ اللہ یعنی اللہ کے دین کو تمام ادیان باطلہ پر غالب کرنے کیلئے فتنہ وفساد کا قلع قمع کیا جائے۔ جہادکا تیسرامقصد ہے کہ ظلم واستحصال کی ہر شکل کو دنیا سے مٹادیا جائے تاکہ کائنات انسانی میں عدل وانصاف کا قیام ہواور انسانیت کو اس کے فطری حقوق مل سکیں۔ مقصد جہاد پر روشنی ڈالتے ہوئے ابوالاعلیٰ مودودی فرماتے ہیں:
’’ایسی جنگ کو جو ظالموں اور معذوروں کے مقابلے میں اپنی مداخلت اور کمزوروں، بے بسوں اور مظلوموں کی اطاعت کے لئے کی جائے، اللہ نے اسے خاص راہ خدا کی جنگ قراردیا ہے۔ جس سے یہ ظاہر کرنا مقصود ہے کہ یہ جنگ بندوں کے لئے نہیں بلکہ خدا کے لئے ہے اور بندوں کے اغراض کے لئے نہیں بلکہ خاص خداکی خوشنودی کے لئے ہے۔ اس جنگ کو اس وقت تک جاری رکھنے کا حکم دیا گیا جب تک خدا کے  بندوں پر نفسانی اغراض کے لئے دست درازی اور جبروظلم کرنے کا سلسلہ بندنہ ہوجائے اور فساد کا نام ونشان اس طرح مٹ جائے کہ اس کے مقابلہ پر جنگ کی ضرورت باقی نہ رہے‘‘
Flag Counter