Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

32 - 63
دوسرے الفاظ میں اس کی تعبیر یوں کی جاسکتی ہے کہ اپنی نفسانی خواہشات کی تکمیل کے لیے ، ذاتی، گروہی اور قومی مفادات کے حصول کی خاطر یا منصب واقتدار کی چاہت میں اگر جنگ کی جائے تو یہ جنگ انتہائی مذموم ہے۔ اس جنگ یا قتال کو اسلام طاغوت کی راہ میں جنگ قرار دیتاہے۔ اس لیے کہ اس نہج سے کی جانے والی جنگ میں جائز وناجائز ، حلال وحرام اور مستحسن وقبیح ، یہ سب بے معنی ہوجاتے ہیں۔ جنگ کرنے والا حدود کو پھلانگ جاتا ہے، انسان کی عزت وآبرو کو بالائے طاق رکھ دیا جاتا ہے اورلوٹ کھسوٹ مرکز توجہ بن جاتی ہے۔ اَنا اور ہٹ دھرمی کے محور پر گردش کرتے ہوئے اور ذاتی مفادات کو مطمح نظر بناتے ہوئے جنگ کی آگ بھڑکانے والا شخص یا گروہ، انسانیت کے حدود وقیود کی پرواہ نہیں کرتا ، یہاں تک کہ انسانی خون کی ندیاں بہہ جائیں، تو ایسے شخص یا گروہ کے لیے یہ دلدوز واقعہ بھی باعث قلق واضطراب نہیں ہوتا۔ 
	کفروشرک کا علمبردار طاغوت کی راہ میں لڑتا ہے اس لیے کہ ان کے احباب واصدقاء شیاطین ہوتے ہیں، اور قرآن مجید کے اعلان کے مطابق یہ شیاطین انسان کے کھلے دشمن ہوتے ہیں۔ معبودان باطل کے علمبردار یا طاغوت کے پرستار حزب الشیطان سے مو سوم ہوتے ہیں اور ان کے بارے میں کتاب اللہ واضح انداز میں ناطق ہے کہ ناکامی ونامرادی ان کا مقدر ہے۔ اس کے برعکس اسلام کے علمبردار صرف اور صرف اللہ کی راہ میں برسرجنگ ہوتے ہیں۔ یہ حزب اللہ موسوم ہوتے ہیں اور ان کی کامیابی وکامرانی کا اللہ رب العزت کی طرف سے اعلامیہ جاری ہوتاہے۔ ایک ایسا شخص مخلص اور اسلام کا سچا پیامی ہوہی نہیں سکتا جو اپنے آپ کو اللہ کے حوالے نہ کردے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ معبودان باطل کا قلادہ اتارپھینک کر ببانگ دہل اعلان کرتاہے:
إِنِّیْ وَجَّہْتُ وَجْہِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ حَنِیْفاً وَّمَا أَنَاْ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ
’’بلاشبہ ہم نے اپنا رخ یکسو ہوکر اس ہستی کی طرف کرلیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔‘‘
	بندۂ مومن سے تقاضا ہوتا ہے کہ وہ اخلاص وللہیت کو شیوۂ حیات بنالے اور اطاعت وبندگی کو اسی کے لیے خالص کرلے۔ اور عملی طور پر بھی تمام معاملات زندگی میں اللہ واحد کے دین کو ہی اپنا ہادی وپیشوا قرار دے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ برملا اس حقیقت کا اعلان بھی کرتا ہے کہ اس کی تمام تر مصروفیات و مشغولیات اللہ واحد کے لیے ہوں گی۔ بندۂ مومن کا یہ مبارک اعلان اللہ کی کتاب یوں محفوظ کرتی ہے:
	إِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔

Flag Counter