Deobandi Books

ماہنامہ الحق جولائی 2014ء

امعہ دا

7 - 65
بار زندہ بھی جلادیا گیا ہے (جن میں ڈاکٹرز ‘نرسز اور امدادی کارکن بھی شامل ہیں) درجنوں افراد کو ٹینکوں کے نیچے کچلا جارہا ہے اور بے گناہ قید کئے گئے ‘ سینکڑوں نوجوانوں کو بے دردی کے ساتھ ذبح کیا جارہا ہے ۔ لیکن اس بدترین دہشت گردی اور بربریت پر امریکہ اور اسکے حواری نہ صرف خاموش بلکہ خوش ہیں اور امریکہ اسرائیل کی مکمل حمایت اور تحفظ دینے کے لئے بڑی بے شرمی کے ساتھ تمام عالمی فورمز پر اس کے ساتھ کھڑا ہے اور کولن پاول اور صدر بش سمیت تمام امریکی اعلیٰ عہدے دار فلسطینیوں ہی کو اپنے بیانات میں مجرم اور دہشت گرد ٹھہرا رہے ہیں اور اسرائیلی ظالمانہ اقدامات کو نہ صرف جائز بلکہ تحفظ کے لئے ضروری قرار دے رہے ہیں ۔ اسلئے اسرائیل دن بدن تقریباً سارے فلسطین پر قابض رہا ہے اور اب اس کی افواج تمام اہم شہروں اور علاقوں پر مسلط ہے ۔ یورپی یونین سمیت تمام اہم فورمز نے یہودیوں کی مذمت کی ہے اور انہیں فلسطینی علاقوں سے چلے جانے کا کہہ دیا ہے لیکن اسرائیل کو کسی کی پرواہ نہیں کیونکہ اس کو امریکہ کی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے ۔ پھر اس کا اصل حریف عالم اسلام اور عالم عرب بھی اس بربریت پر حسب سابق گنگ ہے اور وہ امریکہ جو اس تمام فساد اور قتل عام کی جڑ ہے اور جو واضح طور پر جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے سے کوئی بھی متفقہ طور پر مطالبہ نہیں کرسکتے اور نا ہی اس سے احتجاج کرنے کی جرأت کرتے ہیں اورنا ہی اس کو تجارتی، سیاسی، سفارتی، معاشی تعلقات توڑنے کی دھمکی دیتے ہیں ۔ درحقیقت سب مسلم حکمرانوں کو اپنے اقتدار اور مفادات عزیز ہیں‘ اسی لئے سب کی غیرتیں مرچکی ہیں اور یہ آخری فلسطینی کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ ہمیشہ کے لئے اس مسئلے سے ان کی جان چھوٹ جائے ۔
معلوم نہیں کہ مسلمانوں کی عظمت ِ رفتہ کا سورج کب طلوع ہو گا اور کب صدیوں پر محیط یہ ظلم کی سیاہ رات ڈھلے گی ؟ خطہ ارض تو خونِ مسلم سے سارا لہولہان ہو چکا ہے اور ظالم تو اپنے سارے ہنر اور گُر آزما چکا ہے ۔مسلمان حکومتوں کی پابندیوں بے حمیتی اور امریکی غلامی کے باعث عالم اسلام کے تمام غیور مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں کی کچھ بھی مددنہیں کرسکتے اور نا ہی ان کے شانہ بشانہ یہودیوں کے خلاف جہاد کرسکتے ہیں ۔ یہ کس قدر باعث افسوس ہے اور ہم بھی صرف فلسطینیوں کو اپنے ناتواں قلم کی سیاہی ‘ چند بے ربط سطروں اور جلے دل کی قاشوں کے علاوہ کچھ بھی پیش نہیں کرسکتے اور نہ ہی ہماری آہ ِ نارسا میں وہ گرمی اور وہ تب و تاب ہے جو درقبولیت تک پہنچ سکے پھر بھی اے خداوند !  یہ دعا ہے کہ تو ہی اپنے مظلوم فلسطینی بندوں کی حمایت اور  مدد فرما اور ظالموں سے انہیں خلاصی دے اور عالم اسلام کے بے غیرت و بے حمیت حکمرانوں سے عالم اسلام کو ہمیشہ کے لئے نجات عطا فرما !      آمین ۔     (اداریہ ’الحق ‘‘اپریل ۲۰۰۲ئ)
Flag Counter