Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

17 - 65
کر اورسمندر کو اپنی غازیانہ اوالوالعزمی کیلئے سدِراہ دیکھ کر حسرت سے کہا‘ یارب لولاھذالبحر لمُغیت فی البلاد مجاھدا فی سبلیک (۱۲) تذکرہ بہادران اسلام  ص ۱۲۔۱۳ مختصرا
عقبہ  واپس ہوکر ایک ایسی جگہ پہنچا جہاں پانی کمیاب تھا لوگ مارے پیاس کے جاں بلب ہوگئے‘ عقبہ ؓ نے دعا کی مستجاب ہوئی ان کے گھوڑے کے پائوں مارنے سے چشمہ پھوٹ پڑا‘ فوج مال مویشی سیراب ہوئے۔اس مقام کواب ماء الفرس کہا جاتا ہے (تذکرہ بہادران اسلام ص ۱۴ )
راستہ میں ہتوذ میں کے مقام پرعقبہ ؓ چند آدمیوں کے ساتھ پیچھے رہ کر فوج کو قیروان بھیجا ‘ بربری سردار کسیلہ جو آپ کا معاند تھا‘ نے موقعہ کو دیکھ کر لاکھوں جمعیت کیساتھ ان پر حملہ کردیا ‘ عقبہ اورانکے ہمراہیوں نے میان توڑ دئیے اور خوب لڑائی لڑی آخر کب تک لاکھوں کا مقابلہ کرسکتے تھے تمام شہید ہوئے۔انا اللہ وانا الیہ راجعون (ص۱۵)
افریقہ کے تیسرے فاتح حسان بن نعمانی غسانی ۴۰ہزار افواج کے ہمراہ داخل ہوئے اور شہر قرطاجنہ (جوتہذیب تمدن میں روما کے لگ بھگ تھا) فتح کیا بار بار بغاوت کی وجہ سے آپ نے قصر طاجنہ کو گراکرقریب ہی شہر مونس کا بنیاد رکھا ۔ ص۱۶۔ ذکر حسّان ۔(محمد بن قاسم بن الحکم بن ابی عقیل ثقفی ابن عم حجاج ثقفی ص ۱۸)
_____________ O _____________
فساد دین کی بنیاد علماء و حکام سوء:
      وھل افسدالدین الا الملوک ‘واحبارُ سوء ورُھبانھا (عبداللہ ابن مبارک سید شہیدا حمد ص۴۰)
   
Flag Counter