Deobandi Books

قربانی کے فضائل ومسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

19 - 20
7: عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ اَنَّہُ صَلّٰی خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِی الْعِیْدِ فَکَبَّرَ اَرْبَعًا ثُمَّ قَرَئَ ثُمَّ کَبَّرَ فَرَفَعَ ثُمَّ قَامَ فِی الثَّانِیَۃِ فَقَرَئَ ثُمَّ کَبَّرَ ثَلَاثًا ثُمَّ کَبَّرَ فَرَفَعَ۔(سنن الطحاوی: ج2 ص372باب التکبیر علی الجنائز کم ھو ؟)
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن الحارث رحمہ ا للہ نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پیچھے عید کی نماز پڑھی۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے پہلے چار تکبیریں کہیں، پھر قراء ت کی، پھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا۔ پھر جب آپ دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو پہلے قراء ت کی پھر تین تکبیریں کہیں، پھر (چوتھی) تکبیر کہہ کر رکوع کیا۔
تکبیرات عیدین میں رفع یدین کرنے کا ثبوت
نماز عیدین میں تکبیرات کے ساتھ رفع یدین کیا جاتا ہے، دلائل ملاحظہ ہوں:
دلیل نمبر1:
عَنْ اِبْرَاہِیْمَ النَّخْعِیِّ اَنَّہُ قَالَ: تُرْفَعُ الْاَیْدِیْ فِیْ سَبْعِ مَوَاطِنَ؛فِی افْتِتَاحِ الصَّلٰوۃِ وَ فِی التَّکْبِیْرِ لِلْقُنُوْتِ فِی الْوِتْرِ وَ فِی الْعِیْدَیْنِ وَ عِنْدِ اسْتِلاَمِ الْحَجَرِ وَ عَلَی الصَّفَا وَ الْمَرْوَۃِ وَ بِجَمْعٍ وَعَرَفَاتٍ وَ عِنْدَ الْمَقَامَیْنِ عِنْدَ الْجَمْرَتَیْنِ۔(سنن الطحاوی:ج1ص417 باب رفع الیدین عند رویۃ البیت)
ترجمہ:جلیل القدر تابعی حضرت ابراہیم نخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سات جگہوں میں رفع یدین کیا جاتا ہے۔(1) نماز کے شروع میں(2)نمازِ وترمیں قنوت کے وقت (3)عیدین میں (4) حجر اسود کو سلام کے وقت، (5) صفا و مروہ پر،(6) مزدلفہ اورعرفات میں(7)دو جمروں کے پاس ٹھہرتے وقت۔
دلیل نمبر2:
وَاتَّفَقُوْا عَلٰی رَفْعِ الْیَدَیْنِ فِی التَّکْبِیْرَاتِ۔(مرقاۃ المفاتیح لعلی القاری: ج 3ص495 باب صلاۃ العیدین)
ترجمہ: فقہاء کرام کا عیدین کی تکبیرات کے رفع یدین پر اتفاق ہے۔
دلیل نمبر3:
وَاتَّفَقُوْا عَلٰی رَفْعِ الْیَدَیْنِ فِی التَّکْبِیْرَاتِ۔(رحمۃ الامۃ فی اختلاف الائمۃ: ص63)
ترجمہ:ائمہ فقہاء کا تکبیرات عیدین کے رفع یدین پر اتفاق ہے۔
Flag Counter