Deobandi Books

قربانی کے فضائل ومسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

10 - 20
(1)بذل المجہود:ج4ص71 (2) تکملہ فتح الملہم شرح صحیح مسلم:ج3ص558
نمبر2: مذکورہ حدیث میں’’مسنہ‘‘ نہ ملنے کی صورت میں’’جَذْعَۃٌ مِّنَ الضَّأنِ‘‘ کا حکم فرمایا اس سے مراد وہ دنبہ ہے جو چھ ماہ کا ہو۔مگر دیکھنے میں ایک سال کا لگتا ہو۔چنانچہ علامہ زین الدین ابن نجیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔
’’وَقَالُوْا ھٰذَا اِذَاکَانَ الْجَذَعُ عَظِیْماً بِحَیْثُ لَوْخَلَطَ بِالثَّنِیَّاتِ یَشْتَبِہُ عَلَی النَّا ظِرِیْنَ وَالْجَذَعُ مِنَ الضَّأ نِ مَا تَمَّتْ لَہُ سِتَّۃُ اَشْھُرٍ عِنْدَ الْفُقَہَاء‘‘(البحر الرائق:ج8ص202 کتاب الاضحیہ)
ترجمہ: حضرات فقہاء فرماتے ہیں کہ اس سے مراد وہ دنبہ ہے جو اتنا بڑا ہو اگراس کوسال والے دنبوں میں ملا دیا جائے تو دیکھنے میں سال والوں کے مشابہ ہو اور حضرات فقہاء کے نزدیک جذع (دنبہ) وہ ہے جو چھ ماہ مکمل کر چکا ہو۔
(6)شرکاء اوران کی تعداد:
قربانی کا جانور اگر اونٹ گائے یا بھینس ہو تو اس میں سات آ دمی شریک ہو سکتے ہیں:
دلیل(1):’’عَنْ جَا بِرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ خَرَ جْنَا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُھِلِّیْنَ بِا لْحَجِّ فَاَمَرَنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنْ نَّشْتَرِکَ فِی الْاِبِلِ وَالْبَقَرِ کُلُّ سَبْعَۃٍ مِّنَّا فِیْ بَدَنَۃٍ‘‘(صحیح مسلم:ج1،ص424 باب جواز الاشتراک الخ)
ترجمہ:حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں ہم آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ حج کا احرام باندھ کر نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ ہم اونٹ اور گائے میں سات سات ( آدمی)شریک ہوجا ئیں۔
دلیل(2(:’’عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ نَحَرْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَا مَ الْحُدَ یْبِیَۃِ اَلْبَدَنَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَالْبَقَرَ عَنْ سَبْعَۃٍ‘‘(صحیح مسلم ج1ص424 باب جوا ز الاشتراک الخ)

Flag Counter