Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

16 - 42
برسولک و أحصنت فرجی الا علی زوجی فلا تسلط علیّ الکافر فغط حتی رکض برجلہ قال الأعرج: قال أبو سلمة بن عبد الرحمن: ان أبا ہریرة قال: قالت: اللھم ان یمت یقل ہی قتلتہ فأرسل ثم قام الیھا فقامت تو ضأ و تصلی و تقول: اللھم ان کنت أمنت بک و برسولک و أحصنت فرجی الا علی زوجی فلا تسلط علیّ ہذا الکافر فغط حتی رکض برجلہ قال عبد الرحمن: قال: أبو سلمة قال أبوہریرة: فقالت: اللھم ان یمت یقل ہی قتلتہ فأرسل فی الثانیة أو فی الثالثة فقال: و اللہ ما أرسلتم الیّ الا شیطاناً ارجعوھا الیٰ ابراھیم و أعطوھا ھاجر فرجعت الی ابراہیم فقالت: أشعرت أن اللہ کبت الکافر و أخدم ولیدة۔
حضرت ابو ہریرہ ص  فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ا نے فرمایا: ابراہیم علیہ السلام ،سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو لے کر ہجر ت کر رہے تھے کہ ایک بستی میں داخل ہوئے جس میں ایک ظالم و جابر بادشاہ رہتا تھا، اس کو بتایا گیا کہ ابراہیم علیہ السلام آپ کے اس علاقے میں ایک حسین ترین عورت کے ساتھ داخل ہو گئے ہیں تو اس نے ابراہیم علیہ السلام کی طرف پیغام بھیجا کہ یہ عورت کون ہے؟ جو آپ کے ساتھ ہے، ابرہیم علیہ السلام نے فرمایا: میری بہن ہے، پھر ابراہیم علیہ السلام حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف واپس گئے اور کہاکہ اس (ظالم بادشاہ) کے سامنے میری بات کو مت جھٹلانا کیوں کہ میں نے انھیں بتلایا ہے کہ تو میری بہن ہے اور اللہ تعالیٰ کی قسم روئے زمین پر تیرے اور میرے علاوہ کوئی مؤمن نہیں ہے (لہٰذا ہم دینی بہن بھائی ہیں) پھر ابراہیم علیہ السلام نے حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو اس ظالم کے پاس بھیج دیا، وہ ظالم بادشاہ حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس برے ارادے سے آیا تو حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے اٹھ کر وضو کیا اور نماز پڑھنی شروع کی اور یہ دعا مانگی ''اے اللہ! اگر میں آپ پر اور آپ کے رسول پر ایمان لائی ہوں اور میں نے اپنی شرم کی اپنے شوہر کے علاوہ اوروں سے حفاظت کی ہے تو اس کا فر کو میرے اوپر مسلط نہ کیجئے'' (اللہ تعالیٰ نے حضرت سارہ کی دعا قبو ل فرمائی) اس ظالم کا جسم سکڑ گیا حتی کہ وہ اپنے پائوں زمین پر مارنے لگا۔ (ایک روایت میں یہ بھی ہے) کہ جب بی بی سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے اس کا یہ حال دیکھا تو کہنے لگی'' اے اللہ! اگر یہ مر گیا تو لوگ کہیں گے حضرت سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کو قتل کر دیا '' تو اللہ تعالیٰ نے اس کو چھوڑ دیا، وہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter